اقوام متحدہ کےورلڈ فوڈ پروگرام نےخبردار کیا ہے کہ اگر پروگرام کے عملے شمالی غزہ میں داخل نہہو سکے تو بھوک سے ہزاروں بچوں کی موت واقع ہو گی۔
فوڈ پروگرام کے چیفاکانومسٹ عارف حسین نے کہا کہ غزہ کی پٹی بالخصوص شمالی غزہ میں بچے بھوک سے مررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام شمالی غزہ میں قحط کا اعلان کرنے کےدہانے پر ہے۔
انہوں نے اقواممتحدہ میں فوڈ سکیورٹی کی مربوط عبوری درجہ بندی (آئی پی سی) کی رپورٹ کے بارے میںصحافیوں کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس انٹرویو کے دوران کہا کہ "انسانی امداد کےکارکنوں کے لیے، قحط کا مطلب ہماری اجتماعی ناکامی کا اعلان کرنا ہے، اور اس کامطلب یہ ہے کہ ہم ناکام رہے اور لوگ اور بچے۔ بھوک سے مرگئے”۔
انہوں نے قحط آنےسے پہلے ضروری اقدامات کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پورے غزہ میںبچے بھوک سے مر رہے ہیں اور اگر ہم شمالی غزہ میں داخل نہ ہو سکے تو 20-30 نہیںبلکہ ہزاروں بچے مر جائیں گے۔
اقوام متحدہ کےاداروں کی جانب سے تیار کردہ انٹیگریٹڈ عبوری درجہ بندی برائے خوراک تحفظ (IPC) رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی کی 70 فیصد آبادی کوتباہ کن بھوک کا سامنا ہے۔
اسرائیل نے غزہتک انسانی امداد کی رسائی کو محدود کر دیا ہے جہاں تقریباً 2.3 ملین فلسطینی رہتےہیں، جس کی وجہ سے خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن کی فراہمی کی قلت پیدا ہو گئیہے اورایک قحط پیدا ہو گیا ہے جس نے بچوں اور بوڑھوں کی زندگیوں ختم کرنا شروعکردیا ہے۔