قابض اسرائیلی ریاستمیں داخلی سلامتی کے انتہا پسند وزیر ایتمار بین گویر نے اعلان کیا ہے کہ ان کیوزارت غزہ کی پٹی پر جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک 100000 آباد کاروں کو مسلح کیاہے۔
بین گویر نےوضاحت کی کہ جنگ کے بعد سے وزارت برائے داخلی سلامتی کو جمع کرائی گئی تقریباً300000 درخواستوں میں سے 100000 ایک لاکھ اسرائیلیوں کو ہتھیار رکھنے کا لائسنسدیا گیا تھا۔
گذشتہ فروری میںعبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے رپورٹ کیا کہ انتہا پسند وزیر بین گویر کے پیروکاروں نےمتعدد میڈیا کارکنوں کو ہتھیار رکھنے کے لائسنس دیے تھے۔
اخبار نے مزیدکہا کہ بین گویر اور ان کے دفتر کے اہلکاروں نے گذشتہ اکتوبر سے بغیر نگرانی کے14000 ہتھیاروں کے لائسنس جاری کیے ہیں اور ان کے مشیر نے ذاتی طور پر سینکڑوںدرخواستوں کو منظور کیا ہے۔
بین گویر نے آپریشنطوفان الاقصیٰ کے تناظر میں اسرائیلیوں کے لیے ہتھیار لے جانے کے لائسنس کے حصول میںسہولت فراہم کرنے کے لیے ایک مہم کا آغاز کیا۔
میڈیا رپورٹس میںقابض اسرائیل کی سکیورٹی کمیٹی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اسے طوفان الاقصیٰآپریشن کے بعد سے ہتھیار لے جانے کے لائسنس کے لیے 250000 سے زائد درخواستیںموصول ہوئی ہیں، جب کہ ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق تربیتی مراکز کی مانگ میںاضافہ ہوا ہے۔
عبرانی حلقوں کااندازہ ہے کہ قابض حکومت نے 2023 کے آخر تک مغربی کنارے اور یروشلم کی مقامی بستیوںمیں 165000 سے زیادہ آباد کاروں کو مسلح کیا ہے۔
۔