اقوام متحدہ کے سیکرٹریجنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ میں غذائی عدم تحفظ کی تازہ ترین رپورٹ انحالات کا ایک ہولناک واقعہ ہے جس میں شہری زندگی گزار رہے ہیں۔
انہوں نے پیر کےروز ایک بیان میں مزید کہا کہ "غزہ میں غذائی عدم تحفظ کی رپورٹ انسانیوجوہات کی بنا پر فوری جنگ بندی کی ضرورت کا پہلا ثبوت ہے۔”
انہوں نے قابضحکام سے مطالبہ کیا کہ "غزہ کے تمام حصوں تک انسانی امداد کے سامان کی مکملاور غیر محدود رسائی کو یقینی بنایا جائے”۔
انہوں نے عالمیبرادری سے "غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں کے لیے مکمل تعاون فراہمکرنے” کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ "خوراک کی عدم تحفظ کے شعبے میں دنیا کے معروف ماہرین واضح طور پر اسبات کی تصدیق کرتے ہیں کہ شمالی غزہ کی پٹی میں قحط آنے والا ہے”۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ "غزہ میں 1.1 ملین فلسطینیوں کا نصف سے زیادہ نے اپنی خوراک کا سامان مکمل طورپر ختم کر دیا ہے”۔
اسرائیل کی قابضفوج، جسے امریکہ اور یورپ کی حمایت حاصل ہے، مسلسل 164ویں روز بھی غزہ کی پٹی میںنسل کشی کے جرم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہے۔ 90 فیصد سے زیادہ آبادی کے بے گھرہونے کے نتیجے میں ایک تباہ کن انسانی بحران کا سامنا کررہی ہے۔
اس جارحیت کے نتیجےمیں اب تک 31726 فلسطینی شہید اور 73792 زخمی ہو چکے ہیں۔