مصر نے ایک بارپھر "اسرائیلی” قابض ریاست سےغزہ کی زمینی راہ داریوں کے ذریعے جنگ کےمتاثرین تک امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے اور امداد کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور پابندیوں کو ہٹانےکا مطالبہ کیا۔ قاہرہ نے سمندری راہداری کے ذریعے ابتدائی امدادی جہاز کی پٹی تکآمد کا خیرمقدم کیا۔
یہ بات مصریوزارت خارجہ کے ترجمان احمد ابو زید کے ایک بیان میں سامنے آئی ہے، جس میں مصر کےموقف کے بارے میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں سمندری راہداری کے ذریعے ابتدائیامدادی جہاز کی آمد کے حوالے سے کیا اعلان کیا گیا تھا۔
جمعہ کو امدادیجہاز "اوپن آرمز” کے کارگو کو اتارنے کا کام قبرص کی لارناکا بندرگاہ سےآنے والے غزہ کی پٹی کے ساحل پر پہنچنے کے بعد شروع ہوا۔
ابو زید نے کہاکہ ” مصر غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے انسانی مصائب کو کم کرنے کی ہر کوشش کاخیرمقدم کرتا ہے”۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک رفح کراسنگ اور ہوائی جہاز کےذریعے پٹی تک فوری امداد کی رسائی کو بڑھانے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
ابو زید نے اسرائیلسے مطالبہ کیا کہ وہ زمینی کراسنگ (رفحاور کارم ابو سالم) کے ذریعے امداد کے داخلے میں حائل رکاوٹوں اور پابندیوں کوہٹائے۔
متحدہ عرب اماراتنے جمعہ کو وزارت خارجہ کے ایک بیان میں 200 ٹن خوراک اور امدادی سامان لے کر غزہکی پٹی کے لیے انسانی امداد کے پہلے جہاز کی آمد کا اعلان کیا تھا۔