یورپی کمیشن کیصدر ارسولا وان ڈیر لیین نےکہا ہےکہ غزہ کی پٹی کو قحط کا سامنا ہے، جو کہ ناقابلقبول ہے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کے معاہدے پر زور دیا۔
وان ڈیر لیین نےقاہرہ میں مصری-یورپی چھ فریقی اجلاس سے خطاب میں رفح میں اسرائیل کے فوجی آپریشنشروع کرنے کے اثرات کے بارے میں یورپی یونین کے خدشات کا اظہار کیا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ اب فوری جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچنا ضروری ہے، جس کے نتیجے میں قیدیوں کیرہائی ہو اور مزید انسانی امداد غزہ کی پٹی تک پہنچ سکے۔
یورپی کمیشن کیصدر نے مزید کہا کہ وہ مصر اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کریں گیتاکہ ہر ممکن طریقے سے غزہ کو براہ راست امداد پہنچائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مصرمشرق وسطیٰ میں استحکام اور سلامتی کا ستون ہے۔
وان ڈیر لیین نےشہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ غزہ کی پٹی سے فلسطینیوںکی جبری نقل مکانی قبول نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے غزہ کیپٹی میں جلد از جلد جنگ بندی پر زور دیا تاکہ قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں مزیدانسانی امداد کی ترسیل ممکن ہوسکے۔
یورپی کمیشن کیصدر نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح میں فوجی آپریشن سے خبردار کیا اور اسنے وہاں کی نہتی شہری آبادی کو لاحق خطراتپر تشویش کا اظہار کیا۔
متعلقہ سیاق وسباق میں انہوں نے کہا کہ ہم دو ریاستی حل کے اصول کی بنیاد پر دیرپا امن کے لیےکام کرنا چاہتے ہیں۔