شنبه 16/نوامبر/2024

ہنیہ: قابض حکومت ہٹ دھرمی ترک کر دے تو معاہدہ ممکن ہے

جمعرات 14-مارچ-2024

 

اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ اگر”اسرائیلی” قابض حکومت اپنی ہٹ دھرمی ترک کر دیتی ہے تو ایک کثیر مرحلہمعاہدے تک پہنچنے کا موقع موجود ہے۔

 

ہنیہ نے بدھ کیشام ایک مختصر پریس بیان میں مزید کہا کہ میدان جنگ اور مذاکرات دو متوازی خطوط ہیں۔جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ حماس استقامت کی عظمت اور مزاحمت کی صلاحیت پرمذاکرات کی بنیاد رکھ رہی ہے۔ حماس فلسطینی قوم پر مسلط کی گئی جارحیت کو ختم کرنےکے لیے پوری قوت سے کوشش کر رہی ہے۔

 

ہنیہ نے نشاندہیکی کہ امریکی صدر جو بائیڈن کا موقف بیان بازی ہے۔ امریکی انتظامیہ کو "نسلکشی کی جنگ اور بھوک سے مرنے کی پالیسی کو روکنے کے لیے بہت سے اقدامات کرنے کیضرورت ہے مگر امریکی انتظامیہ صرف باتیں کرتی اور عملا اسرائیل کو اسلحہ فراہمکررہی ہے۔ْ

 

انہوں نے کہا کہمغربی کنارے میں فلسطینی عوام کو بدسلوکی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس کا مقصدغزہ کی حمایت سے توجہ ہٹانا اور مزاحمتی منصوبے اور ہمارے مقصد کے سیاسی استحکام میںنمائندگی کرنے والے اسٹریٹجک ریزرو کو خالی کرنا ہے”۔

 

انہوں نے مزیدکہاکہ لیکن میں کہتا ہوں کہ یہ تمام اذیتیںاور جبر کامیاب نہیں ہوں گے اور ہوا میں اڑ جائیں گے”۔

مختصر لنک:

کاپی