منگل کو چلی کے650 سے زائد وکلاء نے اسرائیلی غاصب حکومت اور اس کےسربراہ بنجمن نیتن یاہو کےخلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں قانونی مقدمہ قائم کیا ہے۔
یہ شکایت غزہ کیپٹی اور مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے خلاف قابض حکومت کی طرف سے انسانیت کےخلاف جرائم، نسل کشی اور جنگی جرائم کے حوالے سے وکلاء کی جانب سے کی گئی ہے۔
یہ شکایت وکلاء کینمائندگی کرنے والے ایک وفد کی طرف سے پیش کی گئی، جس کی سربراہی مصر، عراق اوراردن میں چلی کے سابق سفیر نیلسن حداد کر رہے تھے۔
حداد نے کہا کہلاطینی امریکہ کے مختلف ممالک کے دیگر وکلاء شکایت کی حمایت میں شامل ہونے کا امکانہے۔
7 اکتوبرسے اسرائیلی قابض فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ کیپٹی کے خلاف اپنی جارحیت کو جاری رکھا ہوا ہے، کیونکہ اس کے طیارے ہسپتالوں،عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوں کے گھروں پر بمباری کرتے ہیں۔
غزہ کی پٹی کے حکام اور بین الاقوامی اداروں اور تنظیموںکے مطابق، غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 31184 شہید اور 72889افراد زخمی ہوئے، اس کے علاوہ اس پٹی کی تقریباً 85 فیصد آبادی بے گھر ہوگئی۔