اسرائیلی قابض فوجنے فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈکوارٹر والے شہر رام اللہ میں پیر کے روز کارروائی کر کےسولہ سالہ فلسطینی بچے کو شہید کر دیا ہے۔ یہ فوجی کارروائی رام اللہ میں قائم الامعریپناہ گزین کیمپ پر کی گئی ہے۔ اس فوجی کارروائی کو رواں سال کے دوران رام اللہ میںاسرائیل کی سب سے بڑی کارروائی کہا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں 55 لوگوں کو گرفتار کیاہے۔
عینی شاہدین کےمطابق درجنوں فوجی گاڑیوں پر سوار فوجی شہر میں داخل ہوئے۔
فلسطینی وزارتصحت کے مطابق فوجی کارروائی کے دوران سولہ سالہ فلسطینی بچے مصطفی ابو شلباک کو الامعریپناہ گزین کیمپ میں گولی مار کر شہید کیا گیا۔
فلسطینی خبر رساںادارے "وفا” کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے پناہ گزین کیمپ پر چڑھائی کےدوران فائرنگ کی اور فلسطینیوں کو نشانہ بنایا ہے۔ مصطفی ابو شلباک کو اس دوران سینےاور گردن میں گولیاں لگ گئیں۔
واضح رہے ساتاکتوبر کے بعد سے اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی طرف سے کیے گئے پر تشددحملوں میں 400 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔
عینی شاہدین نےبتایا کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں واقع طولکرم کی ایک سڑک کو بھی اکھاڑ دیا۔