پنج شنبه 06/فوریه/2025

غزہ کے بزرگ فلسطینی کو اسرائیلی عقوبت خانے میں شہید کردیا گیا

اتوار 3-مارچ-2024


فلسطینی محکمہ امور اسیران اور فلسطینی اسیران کلب نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے علاقے خان یونس سے جبری طور پر اغوا کیے گئے بزرگ فلسطینی 78 سالہ احمد رزق قدیح  ایک فوجی عقوبت خانے میں تشدد کرکے شہید کردیا گیا ہے۔

دونوں اداروں نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ حال ہی میں رہا ہونے والے اور اس کے ساتھیوں میں سے ایک نے بتایا تھا کہ "بزرگ احمد قدیح کو گرفتاری کے بعد متعدد بار ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہیں ایک فوجی کیمپ نما ٹارچر سیل میں رکھا گیا جہاں انہیں اسرائیلی جلادوں نے بدترین اذیتیں دیں۔

احمد قدیح کے ساتھ گرفتار ایک فلسطینی نے رہائی کےبعد بتایا کہ انہیں اندازہ نہیں کہ قدیح کو کس جگہ رکھا گیا تھا تاہم انہیں کرم ابوسالم سے دو گھنٹے کی مسافت پر کسی عقوبت خانے منتقل کیا گیا تھا۔

حراست میں لیے گئے قدیح کو تفتیش کے لیے منتقل کیا گیا اور اسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے نازک اعضاء پر تشدد کیا کیا۔

ساتھی قیدی نے  قدیح کی شہادت سے قبل شہید قدیح کے اہل خانہ کو اس حوالے سے مطلع کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ احمد قدیح نہا دھو کر کھانا کھانا چاہتے تھےمگر چند منٹ بعد انہیں ان کے سامنے شہید کر دیا گیا اوراس کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔

شہید قدیح کے اہل خانہ نے جس سے رابطہ کیا گیا انہوں نے تصدیق کی کہ بزرگ شہید اپنی گرفتاری سے قبل کسی موذی مرض میں مبتلا نہیں تھے اور وہ 11 بچوں کے باپ تھے جن میں سے ایک 2008 میں شہید ہوگیا تھا۔

شہید قدیح کے ساتھ 7 اکتوبر کے بعد قابض جیلوں اور کیمپوں کے اندر شہید ہونے والے شہداء کی تعداد بڑھ کر 12 ہو گئی، جن میں غزہ سے تعلق رکھنے والے چار شہید بھی شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی