اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے رکن محمد نزال نے کہا ہے یہ مذاکرات جاری ہیں۔ یہنہیں کہا جاسکتا ہے کہ پیرس 2 کے مذاکرات پرایک معاہدہ ہوگا یا نہیں کیونکہ ہم ایکسخت مذاکرات کی جنگ لڑ رہے ہیں”۔
نزال نے میڈیا کےبیانات میں مزید کہا کہ "پیرس 2 کے اجلاس کے ذریعہ جاری کردہ مسودے میں غزہکو امداد کے تعارف کا تعین کیا گیا ہے اور ابھی تک اسے اپنایا نہیں گیا ہے۔”
انہوں نے وضاحت کیکہ حماس "زمین پر ہونے والی فوجی جنگ کی طرح ایک شدید اور سخت مذاکرات کی جنگلڑ رہی ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں قومی ٹریک میں ایک کوالٹی شفٹ کی ضرورت ہےاورفلسطینیوں کی صفوں کو بحال کرنا ہوگا۔”
انہوں نے مزیدکہا کہ "ہم مبالغہ آرائی نہیں کرتے ہیں۔ اگرہم یہ کہتے ہیں کہ میدان جنگ صہیونیریاست کے خلاف مزاحمت کی فتح کی نشاندہیکرتی ہے تو یہ درست ہے”۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ "صہیونی ریاست فلسطینی مزاحمت کو شکست دینے میں ناکام رہا ہے۔ زمین پراپنیفوجی فتح کے نتائج سے چھیننے کی کوشش کر رہا ہے۔”
انہوں نے کہا کہحماس اسرائیلی دشمن کو میدان جنگ میں اپنی فتح کو مذاکرات میں شکست میں تبدیل کرنےکی اجازت نہیں دے گی۔ دشمن میدان جنگ میں شکست کو مذاکرات کے ذریعے فتح میں بدلناچاہتا ہے۔
محمد نزال نےنشاندہی کی کہ "شمالی غزہ کی پٹی کےعلاقے بھوک سے دوچار ہیں اور ہماری پہلی ترجیح امداد پہنچانا ہے”۔