پنج شنبه 16/ژانویه/2025

زخمیوں کو نکالنا، شمالی غزہ تک امداد پہنچانا تقریباً ناممکن ہے:یو این

بدھ 28-فروری-2024

 

اقوام متحدہ نے کہاہے کہ اسرائیلی قابض افواج "منظم طریقے سے غزہ کے رہائشیوں تک امداد کی رسائیکو روکتی ہیں جنہیں امداد کی اشد ضرورت ہے۔ اسرائیلی فوج کی کھڑی کی گئی رکاوٹوںسے جنگ سے متاثرہ علاقے میں امداد پہنچانے کا کام پیچیدہ ہو جاتا ہے جو کسی قانونکے تابع نہیں ہے”۔

 

اقوام متحدہ کےدفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کے ترجمان جینس لایرکے نے کہاکہ بیماروں اور زخمیوں کو نکالنے اور شمالی غزہ گورنری میں امداد پہنچانے کے لیےآپریشن کرنا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔ جنوبی غزہ کی پٹی میں بھی مشکل تر ہوتا جارہا ہے۔

 

لایرکے نے گذشتہاتوار کو پیش آنے والے ایک واقعے کا حوالہ دیا جب قابض افواج نے غزہ کی پٹی کےجنوب میں واقع شہر خان یونس میں محصور الامل ہسپتال سے مریضوں کو نکالنے کے لیےعالمی ادارہ صحت اور فلسطینی ہلال احمر کے ایک قافلے کو روکا۔ سات گھنٹے تک انہیںروکا گیا اور متعدد پیرامیڈیکس کو حراست میں لیا۔

 

دفتر نے مزید کہاکہ یہ شرمناک واقعہ اتوار کو اس وقت پیش آیا جب شہر کے الامل ہسپتال سے 24 مریضوںکو نکالا جا رہا تھا۔ اسرائیلی فوج نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکنکہا ہے کہ وہ دفتر کی طرف سے فراہم کردہ تفصیلات کی تصدیق کر رہی ہے۔

 

امدادی اداروںاور فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیلی فوج کی کارروائی کے دوران ہسپتال کاکمپلیکس محاصرے میں لیا گیا ہے۔

 

دفتر کے ترجمان جینسلایرکے نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ "تمام ملازمین اور گاڑیوں کے حوالےسے اسرائیلی فریق کے ساتھ پیشگی رابطہ کاری کے باوجود اسرائیلی فورسز نے عالمیادارہ صحت کی قیادت میں ایک قافلے کو ہسپتال سے نکلتے ہی کئی گھنٹوں تک روک دیا”۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ "اسرائیلی فوج نے مریضوں اور عملے کو ایمبولینسوں سے زبردستی باہرنکال دیا اور تمام طبی عملے کو برہنہ کر دیا”۔

 

انہوں نے کہا کہ "فلسطینیہلال احمر سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے تین طبی عملے کو بعد میں حراست میں لے لیا گیاحالانکہ ان کا ذاتی ڈیٹا اسرائیلی فورسز کے ساتھ پہلے سے شیئر کیا گیا تھا”۔

 

انہوں نے بتایاکہ پیرامیڈیکس میں سے ایک کو بعد میں رہا کر دیا گیا اور باقی دو دیگر تمام زیرحراست ہیلتھ ورکرز کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

 

اسرائیل نے اس سےقبل کہا تھا کہ وہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے اورحماس کے جنگجوؤں پر ہسپتالوں میں شہریوں کے درمیان چھپنے کا الزام لگایا تھا تاہمحماس نےان الزمات کی سختی سے تردید کی ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی