ایک مصری سکیورٹیذرائع نے بتایا ہے کہ مصری فضائیہ نے امارات اور اردن کی شرکت کے ساتھ غزہ کی پٹیمیں خوراک اور طبی امداد کی ایک نئی کھیپ پہنچائی۔ یہ امدادی سامان فضا سے طیاروںکے ذریعے گرایا گیا۔
ذرائع نے منگل کوانکشاف کیا کہ مصرغزہ کی پٹی کے اندربے گھر ہونے والوں کے لیے دوسری پناہ گاہ کا قیاممکمل کر لے گا۔ اس نے مزید کہا کہ وہ اس وقت دیر البلح گورنری کے شمال میں بے گھرہونے والوں کے لیے تیسری پناہ گاہ قائم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کر رہا ہے۔ غزہکی پٹی کے اندر ایک مصری فیلڈ ہسپتال قائم کرنے کی بھی تیاری کر رہا ہے جس میںآپریشن روم بھی شامل ہوگا۔
ہزاروں بے گھر فلسطینیوں کے لیے امداد اور پناہ گاہ
انہوں نے مزیدکہا کہ مصر کا مقصد غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت سے بے گھر ہونے والے ہزاروںفلسطینیوں کو امداد پناہ اور علاج فراہم کرنا ہے۔
اس سے قبل مصریذرائع نے فلسطینیوں پر بوجھ کم کرنے کے لیے قاہرہ کی کوششوں کے حصے کے طور پر خان یونسشہر میں بے گھر فلسطینیوں کے لیے ایک دوسرے کیمپ کے قیام کا اعلان کیا تھا جس میں400 خیموں اور 4000 افراد کی گنجائش تھی۔
مصرنے اس سے قبلغزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس میں ایک کیمپ قائم کیا تھا، جس میں فلسطینیوں کےلیے 1050 خیمے اور مکمل خوراک شامل تھی۔
مصری انفارمیشنسروس کی سربراہ ضیا رشوان نے کہا کہ کچھ بین الاقوامی میڈیا کی طرف سے سامنے آنےوالی خبروں میں کوئی صداقت نہیں جن میں کہا گیا ہے کہ مصر جبری نقل مکانی کی صورتمیں غزہ کی سرحد کے ساتھ اپنی حدود میں ایک کیمپ قائم کررہا ہے۔