فلسطینی وزارتتعلیم نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے پر 7 اکتوبر کو اسرائیلیجارحیت کے آغاز سے اب تک 5424 طلباء شہید اور 9193 زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارت نے آج منگلکو ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جارحیت کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والےطلباء کی تعداد 5379 سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 8888 تک پہنچ گئیہے۔ غزہ کی پٹی میں شہید ہونے والے طلباء کے علاوہ مغربی کنارے میں 48 طلبا شہید305 زخمی ہوئے جب کہ 97 طلباء کو گرفتار کر لیا گیا۔
وزارت تعلیم کےمطابق غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد اسرائیلی بمباری میں 255 اساتذہ شہید اور 891دیگر زخمی ہوئے، جب کہ مغربی کنارے میں 6 زخمی اور 73 سے زائد اساتذہ کو گرفتار کیاگیا۔
وزارت تعلیم کے بیانمیں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 286 سرکاری اسکولوں اور اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈورکس ایجنسی برائے مہاجرین (UNRWA)سے وابستہ 65 پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں ان میں سے 111 کو شدید نقصان پہنچا۔40مکمل طور پر تباہ، جب کہ 57 اسکولوں کی عمارتیں نا قابل استعمال ہوگئیں۔
بیان میں اس باتکی تصدیق کی گئی کہ غزہ کی پٹی میں 620000 طلباء جارحیت کے آغاز سے اب تک اپنےاسکولوں سے محروم ہیں، جب کہ زیادہ تر طلباء نفسیاتی صدمے کا شکار ہیں اور انہیںصحت کی مشکل حالات کا سامنا ہے۔