اقوام متحدہ کی ریلیفاینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے اتوار کے روز کہا کہ "اگر(حقیقی سیاسی ارادہ) دستیاب ہو تو غزہ کی پٹی میں قحط سے بچنا اب بھی ممکنہے۔”
لازارینی نے ’ایکس‘پلیٹ فارم پر ایک بلاگ پوسٹ میں مزید کہا کہ "شمالی غزہ کی پٹی میں خوراک کی امداد بھیجنےکے لیے ایجنسی کی اپیلوں کو مسترد کر دیا گیا اور ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی”۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ "آخری بار جب ایجنسی 23 جنوری کو شمالی غزہ کی پٹی میں خوراک کیامداد پہنچانے میں کامیاب ہوئی تھی اس کے بعد اس علاقے میں پھنسی فلسطینیوں کو کسیقسم کی امداد نہیں پہنچائی جا سکی”۔
دو روز قبل اقواممتحدہ نے خبردار کیا تھا کہ "غزہ میں بنیادی خدمات کے شعبے اور انسانی امدادپر اسرائیلی پابندیاں قحط، پیاس اور بیماری کے پھیلنے کے خدشات کا باعث بن رہی ہیں”۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ "غزہ پر محاصرے کا مطلب اجتماعی سزا ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ بھوک کوجنگ کے ہتھیار طور پر استعمال کرنا جنگی جرم سمجھا جاتا ہے”
سیو دی چلڈرن نے نھی خبردار کیا ہے کہ جب تک اسرائیلیحکومت غزہ میں امداد کے داخلے میں رکاوٹیں کھڑی کرتی رہے گی قحط کا خطرہ بڑھنے کیتوقع ہے۔