اقوام متحدہ کے سیکرٹریجنرل انتونیو گوتریس نے خدشہ ظاہر کیا کہ غزہے کے انتہائی جنوبی شہر رفح پر اسرائیلیقابض فوج کی وحشیانہ کارروائی فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد کی فراہمی کے حوالےسے تباہ کن ثابت ہو گی۔
پیر کو جنیوا میںانسانی حقوق کی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں گوتریس نے خبردار کیا کہ "شہر پرکوئی بھی جامع اسرائیلی حملہ نہ صرف وہاں پناہ لینے والے دس لاکھ سے زیادہ فلسطینیشہریوں کے لیے خوفناک ہو گا، بلکہ یہ امداد کے جنازے پر آخری کیل ثابت ہوگا۔
سیکرٹری جنرل نےاس بات پر زور دیا کہ "رفح انسانی امداد کے آپریشن کا مرکز ہے۔ یہ علاقہ فلسطینیپناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی اس کوشش میں ریڑھ کی ہڈیکی حیثیت رکھتا ہے”۔
گوتریس نے”انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور تمام مغویوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی”کے اپنے مطالبے کی تجدید کی۔
غزہ کے خلاف جارحیتکو روکنے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی نااہلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے سیکرٹریجنرل نےکہا کہ "غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے حوالے سے کونسل کے اتحادکے فقدان نے اس کے اختیار ات کو کمزور یا شاید ختم کر دیا ہے”۔
گوتریس نے زور دیاکہ "تمام انسانی حقوق کے لیے ایک نئے عزم کی فوری ضرورت ہے کیونکہ وہ امن اورسلامتی پر لاگو ہوتے ہیں، جس پر عمل درآمد اور جوابدہی کی سنجیدہ کوششوں کی حمایتہوتی ہے”۔