فلسطینی پناہ گزینوںکے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا ہے کہغزہ میں اسکول اب قابل شناخت نہیں ہیں کیونکہ وہ ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔
’اونروا‘ نے مزید کہا کہ جنگ کے دوران غزہ میں 153 تنصیبات کو تباہکیا گیا۔ ہمارے اسکول بموں کی پناہ گاہیں بن چکے ہیں”۔
7 اکتوبر سے اسرائیلی قابض فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ کیپٹی کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھی ہوئئ ہے۔ اس کے طیارے ہسپتالوں، عمارتوں، ٹاورزاور فلسطینی شہریوں کے گھروں پر بمباری کرتے ہیں۔
غزہ پر قابض فوجکی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 2992 شہید اور 6928 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ پٹی کے حکام کے مطابق غزہ کی 85 فیصد (تقریباً 1.9 ملین افراد) بے گھر ہوئے۔