چهارشنبه 30/آوریل/2025

قابض دشمن قیمت چکائے بغیر اپنے قیدی نہیں چھڑا سکتا: خلیل الحیہ

منگل 20-فروری-2024

 

غزہ میں اسلامیتحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے نائب صدر خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ "قابضاسرائیل نے گذشتہ ہفتے معاہدے کے فریم ورک کے حوالے سے جو کچھ تجاویز پیش کیںوہ  پھر اس نے واپس لے لیں۔ اسرائیل غزہ جنگ جاری رکھنے اور غزہ سےفوجیانخلاء کی تجویز کو مسترد کرتا ہے۔

 

الجزیرہ ٹی وی کودیے گئےانٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جب تک اسرائیل ہماری شرائط پوری نہیں کرے گاوہ اپنے قیدیوں کو نہیں چھڑا سکتا۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ "قابض دشمن اپنے قیدیوں کو شرائطکے علاوہ حاصل نہیں کر سکے گا۔ پہلےاسے غزہ کے عوام کو ریلیف دینا ہوگا۔ جارحیت روکنا روکنا ہوگی اور قیدیوں کا تبادلہ کرناہوگا”۔

 

انہوں نے نشاندہیکی کہ "مزاحمت تقریباً 5 ماہ کی جارحیت کے بعد بھی قابض دشمن کا تعاقب کر رہیہے۔ یہ کہ قابض دشمن قیدیوں کی بازیابی اور مزاحمت کو ختم کرنے کے اپنے اہداف حاصلکرنے میں ناکام رہا ہے۔ جس طرح وہ شمالی غزہ میں کنٹرول حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔اسی طرح وہ رفح پر بھی اپنا کنٹرول حاصل نہیں کرسکے گا۔

 

انہوں نے زور دےکر کہا کہ "فلسطینی عوام بھوک اور نسل کشی جیسے المناک حالات کے باوجود اپنیمزاحمت جاری رکھے ہوئےہیں۔”

 

انہوں نے کہا کہ”پوری دنیا قابض دشمن کے جرائم کے سامنے اپنے اخلاقی امتحان میں ناکام رہیاور آج اسے احساس ہے کہ مکمل خودمختار فلسطینی ریاست کے بغیر خطہ پرامن نہیں ہوگا۔”

 

7 اکتوبرسے اسرائیلی قابض فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ کیپٹی کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے۔

 

غزہ پر قابض فوجکی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 2992 شہید اور 6928 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی