قطر نے غزہ کیپٹی میں جاری جنگ فوری اور غیر مشروط طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
قطری وزیر اعظماور وزیر خارجہ الشیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے ہفتے کے روز غزہ کی پٹی میںجنگ بغیر کسی پیشگی شرط کے روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
جرمنی میں میونخسکیورٹی کانفرنس کے موقع پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ابن عبدالرحمن نے مزیدکہا کہ غزہ میں انسانی صورت حال "انتہائی سنگین” ہے خاص طور پر رفح میںجس میں بے گھر فلسطینیوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
انہوں نے "امیدظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں اگر دونوں فریق (اسرائیل اور حماس) غزہ میں انسانیہمدردی کے حوالے سے کچھ حل طلب نکات کو حل کرنے میں کامیاب ہو جائیں تو آنےوالے دنوں میں ایک معاہدہ طے پا جائےگا”
قطری وزیر خارجہنے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دونوں فریقوں کے درمیان معاہدے تک پہنچنے کی کوششکی لیکن گذشتہ چند دنوں میں توقع کے مطابق پیش رفت نہیں ہوئی۔
معاہدے تک پہنچنےمیں حائل رکاوٹوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں قطری وزیر نے کہا کہ وہمذاکرات کی تفصیلات کے بارے میں زیادہ انکشاف نہیں کر سکتے۔
انہوں نے باتجاری رکھتے ہوئے کہا کہ "وقت ہمارےساتھ نہیں ہے، غزہ کی پٹی میں جنگ کو آج اور بغیر پیشگی شرائط کے روکنا چاہیے۔
قطری وزیر خارجہنے زور دے کر کہا کہ جنگ بند کرنے سے قیدیوں کی واپسی کی راہ ہموار ہو گی۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ "دو ریاستی حل کے بارے میں بات کرنے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے”۔
قطری وزیر خارجہنے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "ہمیں مسئلہ فلسطین پر بات چیت کے لیے حقیقتپسندانہ طرز عمل اختیار کرنا چاہیے، خاص طور پر چونکہ 3 دہائیوں سے جاری مذاکرات میںکوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
فلسطین اسرائیلتنازع پر چین کے موقف کے بارے میں سوال کے جواب میں قطر کے وزیر خارجہ نے کہا کہہم غزہ کی حمایت میں چین کے موقف کا احترام کرتے ہیں۔