بین الاقوامیعدالت انصاف نے رفح کی صورتحال کے بارے میں جنوبی افریقہ کی جانب سے جمع کرائی گئیفوری درخواست پر اپنا فیصلہ جاری کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ "اسرائیلغزہ میں فلسطینیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے سمیت نسل کشی کے کنونشن کی تعمیل کرنےکا پابند ہے۔”
عدالت نے کہا کہ”خاص طور پر رفح میں ہونے والی پیش رفت سے بہت زیادہ جانی نقصان ہو جائے گا جسے ایک انسانی المیہ تصور کیا جاتاہے جس کے ناقابل بیان نتائج ہوں گے”۔
عالمی عدالت نے کہ”غزہ کی خطرناک صورتحال 26 جنوری کو جاری کردہ حکم نامے میں بتائے گئےاقدامات پر فوری عمل درآمد کی ضرورت ہے”۔
جنوبی افریقہ کیحکومت نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں ایک فوری درخواست جمع کرائی کہ آیا اسرائیلکی طرف سے غزہ میں زندہ بچ جانے والوں کی آخری پناہ گاہ رفح میں اپنی فوجی کارروائیوںکو بڑھانے کے اعلان کردہ فیصلے کے تحت عدالت کو مزید آنے والی خلاف ورزیوں کو روکنےکے لیے اپنا اختیار استعمال کرنے کامطالبہ کیا تھا۔
اپنی درخواست میںحکومت نے اس بات پر زور دیا کہ عدالت کے قواعد کے آرٹیکل 75 (1) کے تحت”عدالت کسی بھی وقت اپنے اقدام پر غور کرنے کا فیصلہ کر سکتی ہے کہ آیا کیسکے حالات میں عبوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ یاکسی ایک یا تمام فریقین کی طرف سے عدم تعمیل کی گئی ہے”۔