شنبه 07/دسامبر/2024

اسرائیلی فوج نے ناصر ہسپتال سے سیکڑوں افراد کو جبری اغوا کرلیا

جمعہ 16-فروری-2024

 

غزہ کی پٹی میںوزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے جمعرات کو کہا کہ قابض فوج ناصر میڈیکل کمپلیکسکی انتظامیہ کے 95 ارکان ، ان کے 11 اہلخانہ، 191 مریضوں اور 165 دیگر افراد کو حراست میں لینے کے بعد انہیں نامعلوم مقامپر منتقل کردیا ہے۔

 

وزارت صحت کے ترجمانکا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجےمیں ناصر ہسپتال میں موجود ہزاروںافراد شدید سردی میں بنیادی انسانی ضروریات، پانی خوراک ، ادویات سے محروم ہیں جبکہ شیرخوار بچوں کے لیے دودھ دستیاب نہیں ہے۔

 

القدرہ نے ایک پریسبیان میں مزید کہا کہ "ناصر میڈیکل کمپلیکس میں طبی صلاحیتوں کی کمی اور اگلے24 گھنٹوں میں ایندھن کے قریب قریب ختم ہونے کے نتیجے میں ایک تباہ کن اور تشویشناکصورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے۔”

 

انہوں نے وضاحت کیکہ یہ صورتحال "مریضوں کی زندگیوں کو براہ راست خطرے میں ڈال سکتی ہے اور انتہائینگہداشت کے آلات کے تحت 6 مریض اور نرسری میں 3 بچے جان سے جا سکتے ہیں”۔

 

اس سے قبل آجاسرائیلی قابض فوج نے خان یونس میں ناصر میڈیکل کمپلیکس پر دھاوا بول دیا اور جنوبیدیوار کو گرانے کے بعد اسے فوجی بیرکوں میں تبدیل کر دیا اور شدید گولہ باری کےدرمیان اس میں داخل ہو گئے۔

 

قابض فوج نے ایمبولینسہیڈ کوارٹر اور بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا اور کمپلیکس کے اندر موجوداجتماعی قبروں کو بلڈوز کر دیا، جس کا 25 روز سے سخت محاصرہ جاری ہے۔

 

قابض فوج نے باقیماندہ بے گھر افراد اور طبی ٹیموں کے اہل خانہ کو بمباری اور دھمکیوں کے تحت کلصبح کے وقت ناصر میڈیکل کمپلیکس سے زبردستی اغوا کرلیا۔

 

قابض فورسز نےناصر میڈیکل کمپلیکس کی انتظامیہ سے کہا کہ تمام مریضوں بشمول انتہائی نگہداشت اورنرسری کے مریضوں کو پرانی ناصر بلڈنگ میں منتقل کیا جائے جن میں 6 مریض مصنوعیتنفس کے تحت ہیں۔

 

قابض فوج نے آکسیجن ٹیوب کو نقصان پہنچایا جس کی وجہ سےناصر میڈیکل کمپلیکس بالخصوص انتہائی نگہداشت کے شعبہ میں آکسیجن کا دباؤ کم ہوگیااور کمپلیکس کو اسرائیلی نشانہ بنانے کے نتیجے میں مریضوں کو لاحق خطرہ بڑھ گیا۔

 

غزہ پر قابض فوجکی مسلسل جارحیت کی وجہ سے 28663 شہید اور 68395 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہپٹی کی آبادی کا 85 فیصد (تقریباً 1.9 ملین افراد) بے گھر ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی