چهارشنبه 30/آوریل/2025

ورلڈ فوڈ پروگرام کی غزہ کے بعد غرب اردن میں قحط کی وارننگ

جمعرات 15-فروری-2024

 

ورلڈ فوڈ پروگرامنے خبردار کیا ہے کہ "مغربی کنارے میں تشدد، گرفتاریوں اور افراد کی نقل وحرکت پر پابندیاں فلسطینیوں میں بھوک اور قحط میں اضافہ کر رہی ہیں۔”

 

پروگرام نے اپنیرپورٹ میں کہا ہے کہ ”لاکھوں فلسطینی اسرائیل میں اپنے ورک پرمٹ سے محروم ہو چکےہیں اور مغربی کنارے سے نکلنے سے قاصر ہیں، جب کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تجارتیسرگرمیاں محدود ہیں، جس سے معیشت اور انسانی صورت حال متاثر ہورہی ہے اور مزیدبگاڑ پیدا ہو رہا ہے‘‘۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ 7 اکتوبر کے بعد سے "مغربی کنارے کی صورت حال میں سیاسی اور اقتصادیبگاڑ دیکھا گیا ہے، جس کی وجہ اسرائیل کی مسلسل فوجی جارحیت، نقل و حرکت پر پابندیاںعائد کرنے اور قابض فوج کی اضافی چوکیوں کے قیام کی وجہ سے فلسطینیوں کی مشکلاتمیں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے”۔

 

رپورٹ میں وضاحتکی گئی ہے کہ "موجودہ صورتحال کے خوفناک منفی معاشی اثرات ہیں، کیونکہکارکنوں کی ایک بڑی تعداد اپنی ملازمتیں کھو چکی ہے۔ کمپنیاں اپنے ملازمین کیتعداد کم کرنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کو فنڈز کی شدید کمی کا سامناہے اور کئی ادارے تنخواہیں دینے سے قاصر ہیں۔

 

ورلڈ فوڈ پروگرامنے اشارہ کیا کہ "قابض فوج کی طرف سے نقل و حرکت پر عائد بڑھتی ہوئی پابندیوںکی وجہ سے قصبوں میں کسان اپنی مصنوعات فروخت کرنے سے قاصر ہیں، اور خریدار منڈیوںتک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہیں”۔

 

 

انہوں نے زور دیا کہ اس کی وجہ سے "مغربی کنارےمیں خوراک کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا، جب کہ بے روزگاری اور غربت کی شرح بھیبڑھ رہی ہے۔”

مختصر لنک:

کاپی