سکاٹ لینڈ کے وزیراعظم حمزہ یوسف نے غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے منظم قتل عام کیشدید مذمت کرتے ہوئےبرطانیہ کی مجرمانہ خاموشی پر اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔
انہوں نے کہا کہ برطانویحکومت اور اپوزیشن کو شرم سے سر جھکا لینا چاہیے کیونکہ وہ غزہ کی پٹی میں ہماریآنکھوں کے سامنے ایک قتل عام کا مشاہدہ کر رہے ہیں جس میں ہزاروں خواتین اور بچےمارے گئے ہیں۔
"ایکس” پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں حمزہ یوسف نے برطانویپارلیمنٹ میں سکاٹش نیشنل پارٹی کے رہنما اسٹیفن فلن کی طرف سے برطانوی وزیر اعظمرشی سوناک اور حزب اختلاف کی لیبر پارٹی کے رہنما کیر سٹارمر کو بھیجے گئے خط کےاقتباسات کا ذکر کیا۔اس میں انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندیکے مطالبات کی حمایت کریں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ کیئر اسٹارمر اور سوناک کی فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے میں ہچکچاہٹ کو”کبھی فراموش یا معاف نہیں کیا جائے گا”۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ "برطانوی حکومت اور لیبر پارٹی کی اپوزیشن کو شرم سے سر جھکانا چاہیےکیونکہ ہم ایک ایسے قتل عام کا مشاہدہ کر رہے ہیں جس میں ہماری آنکھوں کے سامنےہزاروں خواتین اور بچے مارے گئے ہیں۔”
گذشتہ جنوری کےآغاز میں سکاٹش وزیر اعظم حمزہ یوسف نے برطانوی حکومت کی طرف سے غزہ میں فوری جنگبندی کے مطالبے سے بار بار انکار کو "شرمناک” قرار دیا۔
حمزہ یوسف کےدفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانوی حکومت کو اسرائیلیحکومت کا ایک "قابل اعتماد اتحادی” سمجھا جاتا ہے۔ اس نے اپنا اثر ورسوخ استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ قابض غزہ میں ہزاروںبچوں کو مارنے والے اندھا دھند حملوں کا خاتمہ کرے۔
سکاٹش وزیر اعظمنے اس تناظر میں شہریوں کے قتل کے ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا۔