جمعه 15/نوامبر/2024

1.7 ملین فلسطینیوں کی جبری بے دخلی "غیر قانونی”ہے:ایچ آرڈبلیو

منگل 13-فروری-2024

 

انسانی حقوق کیعالمی تنظیم ’ہیومن رائٹس واچ‘ نے کہا کہ اسرائیل 1.7 ملین فلسطینیوں کو جنوبی غزہ کی پٹی میں واقع شہر رفح میں بے گھرکرنے پر مجبور کر رہا ہے۔ یہ ایک "غیر قانونی اقدام ہے اور اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔

 

"ایکس” پلیٹ فارم کے ذریعہ اپنے اکاؤنٹ پر ہیومن رائٹسآرگنائزیشن کی ایک پوسٹ میں رفح سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو جنگی حربہ قراردیا ہے۔

 

ہیومن رائٹس واچنے "رائٹس واچ” نے مزید کہا کہ "رفح میں 1.7 ملین فلسطینیوں کو بےگھر کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے اور ان کے لیے کوئی اور محفوظ جگہ نہیں۔ اگر رفحسے لاکھوں لوگوں کو بے گھر کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور اننتائج کا ذمہ دار اسرائیل ہوگا۔

 

انہوں نے زور دےکر کہا کہ "غزہ میں جانے کے لئے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔”

 

انسانی حقوق کیتنظیم نے بین الاقوامی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ "مزید مظالم کو روکنے کےلئے ضروری اقدامات” کریں۔

 

خیال رہے کہ غزہکے جنوبی شہر رفح میں اس وقت تقریبا 13لاکھ بے گھر فلسطینی جمع ہیں جب کہ رفح کے اپنے باشندے بھی وہاں موجود ہیں۔اسرائیل رفح میں فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کررہا ہے اور وہاں پر موجود لاکھوںلوگوں کو نقل مکانی پرمجبور کررہا ہے۔

رفح میں اسرائیلیفوج بدترین بمباری کررہی ہے جس میں روزانہ سیکڑوں فلسطینی شہید ہو رہےہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی