جمعه 15/نوامبر/2024

رفح پر جارحیت اسرائیل کی خود کشی ثابت ہوگی: محمد نزال

پیر 12-فروری-2024

 

اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے رکن محمد نزال نے کہا ہے کہ قاہرہ میں جماعت کےوفد اور مصری اور قطری ثالثوں کے درمیان گہرائی سے بات چیت ہوئی۔ انہوں نے مزیدکہا کہ حماس کا وفد جمعہ کی شام اسرائیلی انٹیلی جنس (موساد) اور جنرل سکیورٹی (شینبیت) کے عہدیداروں کی مصرآمد سے قبل وہاں سے دوحا کے لیے روانہ ہوگیا۔

 

نزال نے الجزیرہنیٹ ورک کو دیے گئے بیانات میں وضاحت کی کہ ان اسرائیلی انٹیلی جنس عہدیداروں کی آمدس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ یہ وفد حماس کے ردعمل، مذاکراتی عمل کو جاری رکھنے،اور اس کی طرف سے سرکاری تحریری جواب کی فراہمی پر بات کرنے اور حماس کی شرائط معلومکرنے آیا تھا۔

 

محمد نزال کاکہنا تھا کہ ہمیں میڈیا میں اسرائیلی حکام کے بیانات پر زیادہ غور نہیں کرنا چاہیے۔وہمذاکراتی عمل کا حصہ ہیں۔

 

غزہ کی پٹی میںحتمی جنگ بندی کے لیے حماس کی ضرورت کے بارے میں نزال نے کہا کہ  حماس نے کم سے کم کا مطالبات کیے ہیں، زیادہسےزیادہ نہیں۔ نھوں نے مزید کہا، "جب ہم جنگ بندی کی تجویز پیش کرتے ہیں، توہم کوئی مبالغہ آرائی نہیں کرتے۔کیا جنگ کو نامعلوم وقت تک جاری رہنے کی ضرورتہے؟ ہم جانتے ہیں کہ (اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن) نیتن یاہو اگلے نومبر میں ہونےوالے امریکی انتخابات تک جنگ کو بڑھانا چاہتے ہیں، کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ ٹرمپ جیتجائیں۔

 

نزال نے انکشاف کیاکہ حماس کے پاس اسرائیلی وار کیبنٹ کے اندر اختلافات کے بارے میں اہم معلوماتموجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "حماس کے ردعمل پر بحث کے دوران ایک طرف فوج اورسکیورٹی اداروں اور دوسری طرف اسرائیلی حکومت کے درمیان شدید تقسیم سامنے آئی ہے۔

 

نزال نے رفح پرحملہ کرنے کی اسرائیل کی خواہش کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ رفح میں لاکھوںبے گھر لوگ رہتے ہیں۔ ایسی اطلاعات ہیں کہ قابض فوج رفح پر حملہ کرنے کے لیے مصریحکام کی منظوری کا انتظار کر رہی ہے۔ اسرائیل رفح پر مصر کی اجازت کے بغیر حملہنہیں کرسکتا۔

 

حماس کے رہ نمانے رفح پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف اسرائیلی قابض دشمن  کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس جارحیت کوروکنے کی پوری کوشش کریں گے اور اگر اسرائیلی فوج نے حملہ کیا تو یہ صہیونی دشمنکا اقدام خود کشی ہوگا اور اسے سات اکتوبر سے بھی بدتر ضرب لگے گی۔

مختصر لنک:

کاپی