بچوں کے حقوق سےمتعلق اقوام متحدہ کی کمیٹی کی سربراہ این سکیلٹن نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں کوئیبھی بچہ خوف، درد اور بھوک سے محفوظ نہیں ہے۔
سکیلٹن نے نشاندہیکی کہ "غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں ہزاروں بچے اپنی جان سےہاتھ دھو بیٹھے۔ ہزاروں اپنے اعضا سے محروم ہیں اور بڑی تعداد میں بچے اپنے والدینکو کھو چکے ہیں‘‘۔
انہوں نے کہا کہغزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے بعد سے روزانہ اوسطاً 10 سے زائد بچے ایک یادونوں ٹانگوں سے محروم ہو رہے ہیں۔
شہداء میں اکثریت بچوں پر مشتمل
وزارت صحت کےمطابق غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں فلسطینی شہداء کی تعدادتقریباً 27.9 ہزار ہو گئی ہے (جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے) اور زخمیوں کیتعداد 67.4 ہزار ہو گئی ہے۔
وزارت صحت کےترجمان اشرف القدرہ نے اسرائیلی جارحیت کے 126 ویں دن کہا کہ "اسرائیلی جارحیتکے نتیجے میں 27947 شہید اور 67459 زخمی ہوئے ہیں”۔
القدرہ کے مطابقاسرائیلی قابض فوج نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 13 خاندانوں کا قتلعام کیا، جس میں 107 شہید اور 142 زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا،”ابھی بھی بہت سے زخمی اور شہیدا ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر موجود ہیں اور قابضفوج ایمبولینس اور شہری دفاع کے عملے کو ان تک پہنچنے سے روکتی ہے”۔