دوشنبه 13/ژانویه/2025

غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج نے 2395 قتل عام کیے ہیں

جمعہ 9-فروری-2024

 

فلسطین کے سرکاریپریس آفس نے کہا ہے کہ نسل کشی اور نسلی تطہیر کی جنگ کے مسلسل 125 دنوں کے دوراناسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف 2395 قتل عام کیے۔

 

انفارمیشن آفس نےجمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ غزہ پر جنگ کے نتیجے میں 35000 افراد شہیداور لاپتہ ہیں جب کہ 27840 شہداءہسپتالوں میں لائے گئےجبکہ 67317 زخمی ہوئے ہیں۔

 

انہوں نے بتایاکہ سول ڈیفنس کے 46 کارکن شہید اور 124صحافی  شہید ہوئے۔شہداء 12150 شہداء بچے، 8300 شہداء خواتین اور 340طبی عملے کے کارکن جب کہ 7000 شہری تاحاللاپتہ ہیں۔

 

انہوں نے وضاحت کیکہ "غزہ کی پٹی میں تقریباً 17000 فلسطینی بچے نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے ابتک اپنے اہل خانہ کے بغیر زندگی گذار رہے ہیں، جب کہ نسل کشی کی جنگ کے دوران12150 فلسطینی بچے شہید ہوئے”۔

 

میڈیا آفس نےشمالی غزہ کی گورنری میں خوراک کی شدید کمی کے ساتھ ساتھ اناج اور جانوروں کیخوراک کی کمی کی وجہ سے قحط کے خطرات کی وارننگ دی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ قابض اور اس کے اتحادیوں، خاص طورپر امریکہ کو شمالی گورنری میں 400000 سے زیادہ شہریوں کی موت کے لیے مکمل طور پرذمہ دار ٹھہرایا۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ "شمالی غزہ خوراک، پانی اور ادویات کے عدم تحفظ کی حالت میں زندگیگزار رہا ہے، کیونکہ قابض فوج وہاں کے شہریوں کو امداد، خوراک اور رسد اور مختلفسامان کے داخلے سے روکتی ہے۔”

 

انہوں نے اس حقیقتکی طرف توجہ مبذول کرائی کہ قابض فوج نے جارحانہ جنگ کے دوران غزہ کی پٹی کے گورنریوںمیں 13 قبرستانوں کو بلڈوز کرکے اور حملہکرکے 2000 سے زائد قبروں کو اکھاڑنے کا جرم کیا۔

 

قابض فوج نے انقبرستانوں میں جاں بحق اور شہداء کی 300 سے زائد لاشیں چرا لیں، درجنوں لاشوں کو کچلدیا گیا۔

 

انہوں نے متنبہ کیاکہ 20 لاکھ بے گھر لوگ اب بھی غزہ کی پٹی کے تمام گورنریوں میں سینکڑوں سرکاری اورغیر سرکاری پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں "اور وہ انتہائی مشکل، المناک اور تکلیفدہ زندگی گذار رہے ہیں”۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ "بے گھر ہونے کے سخت حالات اور بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے پناہگزینوں اور بے گھر افراد کے لیے مختص خدمات کی عدم موجودگی کے نتیجے میں 700000سے زیادہ بے گھر افراد متعدی بیماریوں سے متاثر ہو چکے ہیں”۔

 

غزہ پر جنگ کےدوران قابض فوج نے 3000 مکانات کو مکمل طور پر جلا دیا۔ اس کا نقصان دسیوں ملینڈالر سے تجاوز کر گیا۔ تین لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد مکانات تباہ ہوگئے۔

 

میڈیا آفس نے مزیدکہا کہ "قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں محفوظ لوگوں کے گھروں پر 66 ہزار ٹن سے زیادہدھماکہ خیز مواد گرایا، جس سے لاکھوں رہائشی یونٹس اور محفوظ مکانات تباہ ہو گئے”۔

 

بمباری میں 395 سکول، یونیورسٹیاں اور تعلیمی ادارے، 447مساجد اور 3 گرجا گھروں کو تباہ کر دیا اور جنگ کے دوران اس نے 83 ہسپتالوں اورصحت کے مراکز کو مکمل طور پر بند کر دیا۔

 

قابض افواج نےفلسطینی تاریخ اور جغرافیہ کا سروے کرنے کے مقصد سے تقریباً 200 آثار قدیمہ اورورثے کے مقامات کو تباہ کرنے کے علاوہ 150 صحت کے اداروں کو نشانہ بنایا اور 122 ایمبولینسوںکو تباہ کردیا۔

 

مختصر لنک:

کاپی