اقوام متحدہ کےسکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک آزاد انکوائری کمیشن تشکیل دینے کا اعلان کیا جو اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسیبرائے فلسطینی پناہ گزین(UNRWA) کیغیر جانبداری کا جائزہ لے گا اور اس کے متعدد ملازمین کے اسرائیل پر حملوں میںملوث ہونے کے الزامات کی تحقیقات کرے گا۔۔
کل سوموار کو ایکبیان میں اقوام متحدہ کی طرف سے وضاحت کی گئی ہے کہ اس انکوائری کمیٹی کی سربراہیفرانس کی سابق وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کریں گی۔ کمیشن کو تین تحقیقی مراکز سویڈنمیں راؤل والنبرگ انسٹی ٹیوٹ، ناروے میں میکلسن انسٹی ٹیوٹ اور ڈینش انسٹی ٹیوٹبرائے انسانی حقوق تعاون فراہم کریں گے۔
کمیشن 14 فروریکو اپنا کام شروع کرے گا۔ توقع ہے کہ اگلے مارچ کے آخر میں گوتیرس کو عبوری رپورٹپیش کی جائے گی۔
بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ جائزہ گروپ کی حتمی رپورٹ آئندہ اپریل کے آخر تک مکمل ہونے کی توقعہے۔ تحقیقات کے ساتھ ساتھ غیر جانبداری کو یقینی بنانے اور خلاف ورزیوں کے الزاماتکا جواب دینے کے لیے ایجنسی کے طریقہ کار اور اس کی کارکردگی کا جائزہ لے گا۔ تاکہ اس باتکا تعین کیا جا سکے کہ آیا 7 اکتوبر کے حملوں میں UNRWA کے 12 ملازمین کے ملوث ہونے کے اسرائیلی الزامات کہاں تک درست ہیں۔
بیان میں گوتیرسکے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ایجنسی کے خلاف الزامات "غزہ کی پٹیمیں 20 لاکھ افراد کو امداد فراہم کرنے کے لیے انتہائی مشکل حالات میں آتے ہیں”ْ۔
امریکا، کینیڈا،آسٹریلیا، برطانیہ، جرمنی اور اٹلی سمیت کئی ممالک نے اسرائیل کے ان الزامات کےبعد اقوام متحدہ کی ایجنسی کو اپنی فنڈنگ معطل کر دی ہے۔