جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں ہولناک تباہی کےسیٹلائٹ مناظرجو اسرائیلی جنگی جرائم کا ثبوت

ہفتہ 3-فروری-2024

 

اقوام متحدہ کے ایکمرکز کی طرف سے تجزیہ کردہ سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ "غزہ کی پٹی میں30 فیصد عمارتیں اسرائیلی قابض فوج کی پٹی کے خلاف جارحیت کے دوران مکمل یا جزویطور پر تباہ ہو گئی تھیں”۔

 

اقوام متحدہ کے سیٹلائٹسینٹر (UNOSAT) نے کہا کہ”غزہ کی پٹی میں 69147 عمارتوں کو نقصان پہنچا، جو کہ پٹی کی کل عمارتوں کےتقریباً 30 فیصد کے برابر ہے”۔

 

مرکز نے مزید کہاکہ”غزہ میں 22131 عمارتیں تباہ ہوئیں، اس کے علاوہ 14066 دیگر عمارتوں کو شدیدنقصان پہنچا اور 32950 کو معمولی نقصان پہنچا”۔

 

غزہ میں سرکاری میڈیاآفس نے پچھلے بیانات میں تصدیق کی تھی کہ قابض فوج  کی بمباری میں 70000 ہاؤسنگ یونٹس مکمل طور پر تباہ ہو گئےتھے۔ 290000 ہاؤسنگ یونٹس جزوی طور پر تباہ ہو گئے تھے اور ناقابل رہائش ہوچکےہیں۔

 

مرکزنے گذشتہ چھ جنوریلی گئی سیٹلائٹ تصاویر کا استعمال کیا، اور ان کا موازنہ چھ دیگر تصاویر کے ساتھ کیا،جن میں سے کچھ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی قابض فوج کی جارحیت سے پہلے کی ہیں۔

 

مرکزنے وضاحت کیکہ "گذشتہ تجزیے کے مقابلے میں سب سے زیادہ نقصان غزہ اور خان یونس کے شہروںمیں ہوا”۔

 

مرکزکے اعداد وشمار کے مطابق "غزہ میں 10280 عمارتوں کو نقصان پہنچا اور خان یونس میں11894 عمارتیں تباہ ہوئیں۔

 

تجزیہ یہ بھیظاہر کرتا ہے کہ "غزہ کی پٹی میں تقریباً 93800 مکانات کو نقصان پہنچا”۔

 

مختصر لنک:

کاپی