اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] نے خبردار کیا کہ "اسرائیلی” قابض افواج خان یونس میں فلسطینیہلال احمر سوسائٹی کی عمارت اور الامل ہسپتال کے صحن پر دھاوا بولنے کے بعد ایک نیاقتل عام کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
حماس کی طرف سےجاری ایک بیان کی نقل مرکز اطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ قابضفوج نے الامل ہسپتال پر دھاوا بولا جس میں طبی عملہ، زخمی اور بے گھر افراد سمیتوہاں موجود افراد پر شدید فائرنگ کی اور اسے چھوڑنے اور خالی کرنے کی دھمکی دی۔
حماس نے زور دےکر کہا کہ یہ دراندازی ایک جنگی جرم ہے جو غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کے خلاف جاریہلاکتوں کی جنگ کے دوران قتل عام اور خلاف ورزیوں کے طویل سلسلے میں شامل ہے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ صہیونی دشمن کا غزہ کی پٹی میں ہسپتالوں کو بار بار نشانہ بنانا غزہ کیپٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کے جرم کا مزید نفاذ ہے۔
حماس نے غزہ کے ہسپتالوںکو نشانہ بنانے کو "عالمی برادری، اقوام متحدہ، بین الاقوامی قوانین اور بینالاقوامی عدالت انصاف کے فیصلوں کے لیے حقارت قرار دیا جنہوں نےغزہ میں نسل کشی کےجرم کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا”۔
خیال رہے کہاسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس کے الامل ہسپتال کا گھیراؤکررکھا ہے۔