آج بدھ کو اسرائیلیقابض فوج نے غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب میں ہونے والی لڑائیوں میں ایک افسر اوردو فوجیوں کی ہلاکت اور متعدد اہلکاروں کے شدید زخمی ہونے کا اعتراف کیا۔
کل شام اسرائیلیمیڈیا نے غزہ کی لڑائی میں تین اسرائیلی فوجیوں کے مارے جانے کی خبر دی تھی اور انکے نام بھی شائع کیے تھے۔
یہ بیان ایک ایسےوقت میں سامنے آیا ہے جب غاصب قابض افواج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان خاصطور پر غزہ کی پٹی کے جنوب میں شدید لڑائیاں جاری ہیں۔
قابل ذکرہے کہقابض فوج نے گذشتہ روز اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی کی لڑائیوں میں 24 گھنٹوں کےاندر 26 فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ قابض فوج نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ جنگ کے آغاز سے ابتک اس کے زخمیوں کی تعداد 2797 ہو گئی ہے جن میں سے 1283 گذشتہ سال 27 اکتوبر کوزمینی حملے کے آغاز کے بعد سے زخمی ہوئے ہیں۔
مزاحمتی ذرائع اسبات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہلاکتوں، زخمیوں اور گاڑیوں میں قابض فوج کا نقصان اس سےکہیں زیادہ ہے جس کا اعلان کیا گیا ہے۔اسرائیلی فوج جان بوجھ کراپنا جانی نقصانچھپا رہی ہے۔
القسام بریگیڈزکے ملٹری میڈیا کی طرف سے کل منگل کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ مجاھدین نے غزہمیں متعدد مقامات پر اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بناتے ہوئےانہیں شدید جانی اور مالینقصان سے دوچار کیا۔
القسام بریگیڈزنے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس شہر کے مغرب میں الامل محلے میں ایک صہیونی”مرکاوہ” ٹینک کو "تندم” گولے سے نشانہ بنایا۔
القسام بریگیڈز نے وسطیغزہ شہر میں السینا جنکشن کے قریب صہیونی "مرکاوہ” ٹینک اور "D9” فوجی بلڈوزر کو تباہ کر دیا۔
ایک اور کارروائیمیں القسام مجاہدین نے ایک صہیونی ٹینک کو "ال یاسین 105” گولے سے نشانہبنایا اور اس کے ارد گرد موجود فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد کو ہلاک اور زخمیکیا۔