فلسطینی انسانیحقوق کی تنظیموں نے بتایا ہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے مغربی کنارے میں "اسرائیلی”قابض افواج کے ہاتھوں گرفتاریوں کی تعداد 6255 سے تجاوز کر گئی ہے۔
انسانی حقوق کےاداروں کی طرف سے جاری بیان کی ایک نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال 24 جنوری تک مغربی کنارے میں 6255 افراد کیگرفتاری کی مہم کی مجموعی تعداد تھی۔سب سے زیادہ الخلیل گورنری سے فلسطینیوں کوحراست میں لیا گیا۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ اسی مہم کے دوران قابض فوج نے 210خواتین کو گرفتار کیا۔ان میں 1948ء میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے تعلق رکھنے والیخواتین اور لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ دسمبر 2023ء کے آخر تک بچوں کیگرفتاری کے 355 سے زائد واقعات سامنے آئے ہیں۔
قابض فوج نے 7اکتوبر 2023ء سے اب تک 50 صحافیوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے 35 حراست میں ہیں۔ان میں سے 20 کو انتظامی حراست میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
7 اکتوبر کے بعد قابض حکام نے 2990 انتظامی حراستی احکامات جاری کیےگئے جن میں بچوں اور خواتین کے خلافاحکامات بھی شامل ہیں۔
اسیران کے اداروںنے کہا کہ جاری گرفتاری کی مہمات بڑھتے ہوئے جرائم اور خلاف ورزیوں کا حصہ ہیں جوفلسطینیوں کے خلاف شدت اختیار کر گئی ہے۔ گرفتاریوں کے ساتھ تشدد، شدید مار پیٹ، قیدیوںاور ان کے اہل خانہ کے خلاف دھمکیاں، اس کے علاوہ شہریوں کے گھروں کی وسیع پیمانےپر توڑ پھوڑ لوٹ مار بھی شامل ہے۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ تباہی کی وسیع کارروائیوں کے علاوہ گاڑیاں، رقم اور سونے کے زیورات ضبطکرنا، بنیادی ڈھانچے کوتباہ کرنا اور دیگر جرائم شامل ہیں۔