عالمی علما کونسلنے سربراہ الشیخ علی قرہ داغی نے رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کااعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ غزہ جائیں گے چاہے انہیں شہید ہی کیوں نہ کردیاجائے۔
’ایکس‘ پلیٹ فارمپر اپنے اکاؤنٹ پر ایک بلاگ پوسٹ میں "عالمی علماء کونسل” کے صدرنے کہاکہ وہ علماء کے ایک وفد کے ہمراہ غزہ کی پٹی کے دورے کی تیاری کررہے ہیں۔ ہم نےاپنے داخلے کو آسان بنانے کے لیے بنیادی اقدامات کیے۔ ہم نے عرب جمہوریہ مصر کے وزیرخارجہ سامح شکری سے کہا کہ وہ رفح شہر کا دورہ کرنے اور سینیر مسلم علماء اور پارلیمانیاور انسانی حقوق کے اداروں کے نمائندوں کے ایک وفد کے داخلے کی راہ ہموار کریں۔
الشیخ قرہ داغینے مزید کہا کہ "ہم اس حوالے سے طریقہ کار کو آسان بنانے کی کسی بھی کوشش کوسراہتے ہیں اور ہم رفح کراسنگ میں داخل ہونے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ کیونکہہمیں غزہ کی پٹی میں منتقل ہونے اور داخل ہونے کے لیے سرکاری منظوری درکار ہے۔
انہوں نے وضاحت کیکہ یہ کراسنگ دونوں اطراف کے درمیان مرکزی لائن ہے اور بہت سے لوگ اپنے اہل خانہ، امدادی خدمات اور طبی دیکھ بھال تک پہنچنے کے لیےاس پر انحصار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "ہمیںامید ہے کہ کراسنگ کے عمل کو آسان بنایا جائے گا، تاکہ ہم آسانی سے اور بغیر کسیپریشانی کے اپنی منزل تک پہنچ سکیں۔ ہم نے کئی دن پہلے درخواست نامہ پہنچایا تھا اورمیںاپنے وعدے اور ارادے پر قائم ہوں۔ میں خدا سے دعا گو ہوں کہ وہ ہماری مدد کرے۔ ہمیںغزہ میں اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہونے پر فخر ہے۔