اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] نے غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جارحیت میں ہسپتالوں پر وحشیانہبمباری کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پرزور دیا کہ وہ ہسپتالوں پرحملے بندکرائے۔
منگل کو حماس نےاقوام متحدہ اور اس کے اداروں، ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی اور عالمی ادارہصحت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ناصر میڈیکل کمپلیکس اور الامل ہسپتال کو براہ راستنشانہ بنانے کے حوالے سے فوری کارروائی کریں اور اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں۔
فلسطینی انفارمیشنسینٹر کو موصول ہونے والے ایک بیان میں حماس نے کہا کہ "ہم اقوام متحدہ اوراس کے اداروں، ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی اور عالمی ادارہ صحت سے مطالبہ کرتےہیں کہ وہ فوری طور پر ایکشن لیں اور اپنی ذمہ داریاں سنھبالیں۔ خان یونس شہر میںناصر میڈیکل کمپلیکس اور الامل ہسپتال کو نشانہ بنایا، ان کی عمارتوں اور چوکوں پرصہیونی ڈرونز سے فائرنگ اور ان کے گردونواح پر مسلسل فضائی اور توپ خانے سے بمباریکی جا رہی ہے۔
حماس نے خبردار کیاکہ یہ جارحیت مریضوں، طبی عملے اور وہاں کے ہزاروں بے گھر لوگوں کی زندگیوں کوخطرے میں ڈال رہی ہے۔
حماس نے اس بات پرزور دیا کہ ہسپتالوں کو جان بوجھ کر اور مسلسل نشانہ بنانا ایک جنگی جرم ہے۔ یہجرم ساری دنیا کی آنکھوں کے سامنے ہو رہا ہے۔ اور غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کےخلاف نسل کشی کی جنگ کے فریم ورک کے اندر آتا ہے۔
طبی عملے، مریضوں اور بے گھر افراد کی زندگیاں خطرے میں ہیں
وزارت صحت کےترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نےزور دے کر کہا کہ اسرائیلی قابض فوج ناصر میڈیکل کمپلیکس کو الگ تھلگ کر رہی ہے اورعملے، مریضوں اور بے گھر افراد کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
القدرہ نے نشاندہیکی کہ مسلسل بمباری کے نتیجے میں طبی ٹیمیں ناصر میڈیکل کمپلیکس سے اردن کے فیلڈہسپتال میں سنگین کیسز کو منتقل کرنے سے قاصر ہیں۔
القدرہ نے کہا کہناصر میڈیکل کمپلیکس کی عمارتوں پر دراڑیں پڑی ہوئی ہیں جس سے مریضوں، عملے اور بے گھرافراد کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔
القدرہ نے خبردارکیا کہ اسرائیلی قابض فوج نے خان یونس میںناصر میڈیکل کمپلیکس اور الامل ہسپتال کو انتہائی خطرے میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے ناصر میڈیکل کمپلیکس اور الامل ہسپتال کیحفاظت اور ان میں ایمبولینسوں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے فوری مداخلت پرزور دیا۔