اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے میڈیا کی ان قیاسآرائیوں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کےایک نئے معاہدے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی جنگی قیدیوں کے اہل خانہ نے کنیسٹ پردھاوا بول کر اسرائیلی قابض حکومت کو سخت پیغام دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم غزہمیں حماس کے ہاں قید کیے گئے اپنے پیاروں کی رہائی تک حکومت پر دباؤ برقرار رکھیںاور حکومت کو سکون کا سانس نہیں لینے دیں گے۔
غزہ میں حماس کے زیر حراست افراد کے خاندان کے درجنوں افرادنے پیر کے روز اسرائیلی پارلیمنٹ میں فنانس کمیٹی کے اجلاس پر دھاوا بول دیا اورنعرے لگائے۔ مظاہرین’’ہمارے پیارے وہاں مررہے ہیں تم یہاں نہیں بیٹھو گے‘‘۔ کےنعرے لگا رہے تھے۔
۔یرغمالیوں کے اہل خانہ نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کیحکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ معاہدہ کرے۔قیدیوں کے رشتہ داروں نے حالیہ دنوں میں اپنے احتجاجیمظاہروں کو منظم کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے رشتہ داروں کی رہائی کےلیے مزید کوششیں کی جائیں۔اسرائیلی قیدیوں کے متعدد رشتہ دار اتوار کی شام بنجمن نیتنیاہو کی رہائش گاہ کے سامنے جمع ہوئے اور خیمے لگا کران سے اپنے پیاروں کی رہائیکو یقینی بنانے کے لیے فوری معاہدہ کرنے کا مطالبہ کیا، جب کہ سینکڑوں افراد نے تلابیب میں جنرل اسٹاف ہیڈ کوارٹر کے سامنے مظاہرہ کیا۔