اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہےکہ غزہکی پٹی میں ادویات کی فراہمی کی ڈیل حماس کی شرائط پر طے پائی ہے۔
ابو مرزوق نے’ایکس‘ پلیٹ فارم پر لکھا کہ حماس کی قید میں اسرائیلی قیدیوں کو ادویات کی فراہمیکی درخواست ریڈ کراس کی طرف سے آئی تھی۔ اس حوالے سے حماس نے کچھ شرائط رکھیں۔ انشرائط میں اسرائیلی فوج کی طرف سے ادویات کے سامان کی تلاشی نہ لینے کی شرط بھیشامل تھی۔
انہوں نے مزیدکہا کہ شرائط میں شامل ہے کہ ” اسرائیلی یرغمالیوں کے لیے دوائی کے ہرڈبےپرفلسطینیوںکے لیے ایک ہزار ڈبے فراہم کیے جائیں گے۔ یہ کہ دوائی ایک ایسے ملک کے ذریعے فراہمکی جائے گی جس پر ہم بھروسہ کرتے ہیں۔ ریڈ کراس دوائیوں کو چار ہسپتالوں میں رکھےگا اور غزہ کو مزید امداد اور خوراک فراہم کی جائے گی‘‘۔
ابو مرزوق نے مزید کہا کہ ” 100 دنوں کی اسرائیلی پابندیوں کے باوجود مقدار،ثالث، تقسیم کے طریقہ کار اور شمالی غزہ تک ادویات کی ترسیل کا تعین ہم نے خود کیا”۔
قبل ازیں قطریوزارت خارجہ نے منگل کو فرانس کے تعاون سے اسرائیل اور حماس تحریک کے درمیان ایکمعاہدے تک پہنچنے کے لیے ثالثی کی کامیابی کا اعلان کیا جس میں غزہ میں اسرائیلییرغمالیوں کو ادویات کی فراہمی کے بدلے میں غزہ کے شہریوں کے لیے امداد کی فراہمیشامل ہے۔
قطری وزارت خارجہکے ترجمان ماجد الانصاری نے ایک بیان میں کہا کہ دوائیں اور امداد بدھ کو مصری شہرالعریش بھیجی گئی۔ یہ ادویات قطری مسلح افواج کے دو طیاروں میں لائی جانی تھی جسکے بعد اسے غزہ منتقل کیا جانا ہے۔
دوسری جانباسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ ابو مرزوق کے بیان کے بعد اسرائیلی فوج اور حکومتکے درمیان ایک دوسرے پر الزامات عاید کیے جا رہےہیں۔