غزہ کی پٹی میںسرکاری اطلاعات کے دفتر نے جمعرات کو تصدیق کی کہ اسرائیلی قابض فوج نے تین ماہ سےزائد عرصہ قبل اس کے خلاف اپنی جارحیت کے آغاز سے اب تک 380 مساجد اور 3 گرجا گھروں کو تباہ کیا ہے۔
سرکاری میڈیارپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "قابض فوج نے غزہ کی پٹی پر نسل کشی کی جنگ کے دوران140 مکمل مساجد اور 240 کو جزوی طور پر تباہ کر دیا۔ اس کے علاوہ 3 گرجا گھروں کونشانہ بنایا اور تباہ کر دیا۔”
انہوں نے نشاندہیکی کہ "مساجد کو تباہ کرنے کا سب سے نمایاں طریقہ ان پر میزائل اور بم پھینکناتھا، جن میں سے کچھ کا وزن 2000 پاؤنڈ تھا، جو ان کی مکمل تباہی کا باعثبنا۔”
7 اکتوبر سے قابض فوج غزہ کی پٹی میں مذہبی، ثقافتی اور ورثے کیموجودگی کو مٹانے اور تاریخی شواہد اور فلسطینیوں کو ختم کرنے کی کوشش میں جان بوجھ کر غزہ کی پٹی میںمساجد، گرجا گھروں اور آثار قدیمہ کو نشانہ بنا رہی ہے۔
غزہ کی پٹی پر تینماہ کی جارحیت کے دوران "اسرائیلی” کی بمباری سے تباہ ہونے والی ان آثارقدیمہ اور تاریخی یادگاروں میں سب سے اہم عمری مسجد ہے، جس پر گذشتہ ماہ بمباری کیگئی تھی۔ اسے قدیم ترین عمارتوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ غ
غزہ شہر کی اہمتاریخی مساجد میں سے ایک السید ہاشم مسجد کو بھی جزوی طور پر تباہ کر دیا گیا۔ یہالدرج کے پڑوس میں واقع ہے، جس کا رقبہ تقریباً 2400 مربع میٹر ہے۔ اسے غزہ کی سبسے خوبصورت اور قدیم ترین مساجد میں شمار کیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ قدیمالظفر ضمری مسجد کو بھی شہید کیا گیا۔یہ "اسرائیلی” بمباری کے نتیجے میں مکملطور پر تباہ ہو گئی تھی۔ یہ ممالیک دور کی یاد گار ہے۔