جمعه 15/نوامبر/2024

یمن پر جارحیت، بائیڈن کو امریکی آئین شکنی کے الزامات کا سامنا

جمعہ 12-جنوری-2024

 

امریکن بلومبرگ ایجنسینے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو جمعہ کی صبح سویرے یمن کے خلاف امریکا اوربرطانیہ کی جانب سے شروع کی گئی جارحیت کی وجہ سے ڈیموکریٹک پارٹی کے بعض ارکان کیجانب سے الزامات کا سامنا ہے۔

 

امریکی ایجنسی کےمطابق بہت سے "ترقی پسند ڈیموکریٹک” قانون سازوں نے یمن پر حملے کے فیصلےپر تنقید کی۔

 

امریکی ڈیموکریٹکنمائندہ رشیدہ طلیب نے بائیڈن پر امریکی آئین کے آرٹیکل 1 کی خلاف ورزی کا الزاملگایا۔ "کانگریس سے منظوری حاصل کیے بغیر یمن پر فضائی حملے شروع کرکےبائیڈننےامریکی آئین کی خلاف ورزی کی ہے "۔

 

طلیب نے "ایکس”پلیٹ فارم پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ "امریکی عوام کبھی نہ ختم ہونے والی جنگسے تھک چکے ہیں”۔

 

ڈیموکریٹک پارٹیسے تعلق رکھنے والے نمائندے مارک پوکن نے زور دیا کہ امریکا کانگریس کی اجازت کےبغیر دہائیوں تک جاری رہنے والے ایک اور تنازعہ میں ملوث ہونے کا خطرہ مول نہیں لےسکتا”۔

 

ڈیموکریٹک پارٹیکی رکن رمیلا جے پال نے بھی بائیڈن کے اقدام کو "آئین کی ناقابل قبول خلافورزی” قرار دیا۔ جب کہ رکن کانگریس سمر لی نے صدر کو کانگریس میں جانا ضروریہے۔ انہیں کانگریس کو بائی پاس کرکے یمن پر حملے کا کوئی جواز نہیں۔

انہوں نے مزیدکہا کہ "امریکی نہیں چاہتے کہ ان کے ٹیکس ڈالر ان لامتناہی جنگوں کو فنڈفراہم کریں”۔

 

ڈیموکریٹک پارٹیکی رکن کوری بش نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی عوام نہیں چاہتے کہ ٹیکس دہندگان کیزیادہ رقم نہ ختم ہونے والی جنگوں کی طرف جائے۔”

 

مختصر لنک:

کاپی