اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے سربراہ اسامہ حمدان نے کل بدھ کی شام بیروت میں اپنی پریسکانفرنس میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں ہمارے عوام کی جانب سے ثابت قدمی کی شاندارمثال قائم کی گئی ہے۔ غزہ کے نہتے عوام قابض دشمن کی جنگی مشین کے سامنے ثابت قدمیسے کھڑے ہیں۔ تکلیف، بھوک، قتل وغارت گری، جنگی جرائم اور جنگی حربوں کا مقابلہکرنے والے فلسطینی عوام پر فخر ہے۔
حمدان نے مزیدکہا کہ ہم القسام بریگیڈز اور القدس بریگیڈ کے جوانوں اور فلسطینی مزاحمت کے تمامہیروز کو دشمن کے خلاف جنگ جاری رکھنے پرمبارک باد کا پیغام دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہدشمن اپنی جنگی طاقت کے باوجود فلسطینی مزاحمت کو کچلنے میں ناکام رہا ہے۔ فلسطینیقوم اپنی آزادی تک مسلح مزاحمت جاری رکھے گی۔ فلسطینیوں کو غیر مسلح کرنے کا دعویٰکبھی پورا نہیں ہوگا۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ غزہ کی پٹی کے 20 لاکھ سے زائد فلسطینی شہریوں کے خلاف ہر قسم کے بینالاقوامی سطح پر ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے قبضہ 96ویں دن بھی جاری ہے۔اسکی نازیوں کی جارحیت اور نسل کشی کی جنگ جسے وہ پوری سفاکیت، جرائم امریکا کی پوریریاستی میشنری کی مدد سے چلا رہا ہے مگر پھربھی اسے میدان میں رسوائی اور شکست کاسامنا ہے۔ دشمن اپنی شکست چھپانے کے لیے غزہ میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کررہاہے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ قابض دشمن نازیوں سے بدتر ہیں۔ ان کے جرائم صرف غزہ کی پٹی تک ہی محدودنہیں۔ یہ جرائم پورے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس تک پھیلے ہوئے ہیں اورمسلسلجاری ہیں۔ شہروں اور کیمپوں کے محاصرے، جان بوجھ کر قتل، گرفتاریاں، گھروں اورانفراسٹرکچر کی منظم انداز میں تباہ کرنے کی شکل میں جاری ہیں۔
انہوں نے اس باتکی بھی نشاندہی کی کہ طوفان الاقصیٰ کے آغاز سے اب تک مقبوضہ مغربی کنارے میں 353سے زائد شہید ہوچکے ہیں اور دنیا نے دیکھا کہ کس طرح قابض فوج کی ایک گاڑی جانبوجھ کرایک شہید پر چڑھ گئی۔
قابض فوج ڈرونزکی مدد سے نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کررہی ہے۔ جن میں مزید سات فلسطینیوں کو شہیدکیا گیا۔ طولکرم میں قابض فوج نے ڈرونز کی مدد سے سات فلسطینیوں کو شہید کیا جنمیں چار سگے بھائی شامل تھے۔
حمدان نے زور دےکر کہا کہ نازی قابض دشمن نے تمام قوانین، رسوم و رواج، کنونشنز اور بین الاقوامیانسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے جرائم کیے، بڑے پیمانے پر قتل عام، جبرینقل مکانی، بے گناہ شہریوں کو گرفتار کرنے، ان کو برہنہ کرنے، ان پر تشدد کرنے اوران کی تصاویر بنانے سے لے کر انہیں جان سے مارنے جیسے سنگین جرائم کا ارتکاب کیا۔
انہوں نے کہا کہتمام غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگ اب بھی ہر روز موت کے خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔ بےگھر ہونے والے لوگوں کی بڑی تعداد زندگی کے لیے مناسب پناہ گاہوں کی کمی اور پٹیکے تمام علاقوں تک امداد کی کمی کی وجہ سے زندگی موت کی کشمکش میں ہے۔
حمدان نے کہا کہ ہسپتالوں،بیکریوں، پانی کے پمپنگ اسٹیشنوں اور سیوریج اسٹیشنوں میں ایندھن کا داخلہ بندکرنے سے غزہ میں ہونے والی تباہی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
ایک سوال کے جوابمیں اسامہ حمدان نے کہا کہ فلسطینی قوم اپنے مستقبل کے حوالے سے اپنے فیصلے خودکرے گی اور باہر سے مسلط کسی قسم کے فیصلے کو قبول نہیں کیا جائے گا۔