جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی جارحیت کے سبب غزہ ’ناقابل رہائش‘ ہو چکا ہے: اقوام متحدہ

بدھ 10-جنوری-2024

 

اقوام متحدہ کےانسانی ہمدردی کے امور کے سربراہ مارٹن گریفتس نے جمعے کو کہا ہے کہ اسرائیلیفورسز کی جانب سے مسلسل بمباری کے بعد غزہ ’ناقابلِ رہائش‘ ہو چکا ہے۔

 

فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق گریفتس نے ایک بیان میں کہا کہ ’سات اکتوبر 2023سے جاری خوفناک حملوں کے تین ماہ بعد، غزہ موت اور مایوسی کی جگہ بن گیا ہے۔‘

 

انہوں نے کہا کہ’غزہ ناقابل رہائش ہو گیا ہے۔ اس کے لوگوں کے وجود کو روزانہ خطرات کا سامنا ہےجبکہ دنیا صرف دیکھ رہی ہے۔ انسانی برادری کو 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی مدد کاناممکن مشن درپیش ہے۔‘

 

گریفتس نے مزیدکہا کہ ’ہم مسلسل جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں، نہ صرف غزہ کے لوگوںاور خطرے سے دوچار اس کے پڑوسیوں کے لیے، بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے جو ان 90دنوں کے جہنم اور انسانیت کے بنیادی اصولوں پر ہونے والے حملوں کو کبھی نہیں بھولیںگے۔‘

 

انہوں نے کہا: ’یہجنگ کبھی شروع نہیں ہونی چاہیے تھی، لیکن اس کے ختم ہونے میں بہت وقت گزر چکا ہے۔‘

 

ادھر غزہ کیوزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں کم از کم 22 ہزار 600فلسطینی جان سے جا چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

 

جمعے کو بھی غزہپر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری رہا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے نامہ نگاروںنے خبر دی ہے کہ غزہ کی پٹی کا بیشتر حصہ پہلے ہی ملبے میں تبدیل ہو چکا ہے اورجمعے کو فضائی حملوں میں جنوبی شہروں خان یونس اور رفح کے ساتھ ساتھ وسطی غزہ کےکچھ حصوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

 

اسرائیلی فوج کاکہنا ہے کہ اس کی افواج نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں ’100 سے زائد اہدافکو نشانہ بنایا‘ جن میں فوجی ٹھکانے، راکٹ لانچ سائٹس اور ہتھیاروں کے ڈپو شامل ہیں۔

 

غزہ میں وزارتصحت نے کہا ہے کہ اس نے اسی عرصے میں 162 اموات ریکارڈ کی ہیں۔

 

غزہ پر اسرائیلیحملوں کے دوران شہریوں کی اموات میں اضافہ ہوا ہے اور اقوام متحدہ نے انسانی بحرانکے بارے میں متنبہ کیا ہے۔ اس لڑائی کے دوران لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اورقحط اور بیماریوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

 

دوسری جانب اسرائیلیوزیر دفاع یوآو گیلانت نے رواں ہفتے ہی غزہ پر اسرائیلی کارروائیوں کے خاتمے کےبعد کا ایک منصوبہ بھی پیش کیا ہے، جسے اسرائیل کی جنگی کابینہ نے ابھی تک منظورنہیں کیا۔

 

جمعرات کو وزیردفاع کی تجاویز میں کہا گیا کہ غزہ پر نہ تو اسرائیل اور نہ ہی حماس حکومت کریں گےاور مستقبل میں اس علاقے میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے امکان کو مسترد کیا گیا۔

 

تجاویز کے مطابقجنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اسرائیل حماس کی ’فوجی اور انتظامی صلاحیتوں‘ کوختم نہیں کر دیتا اور قیدیوں کو باحفاظت واپس نہیں لے جاتا۔

 

یہ تجاویز امریکیوزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے اس خطے کے چوتھے دورے کے موقع پیش کی گئیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی