مسیحیوں کے مذہبیپیشوا پوپ فرانسس نے سفارت کاروں سے اپنے سالانہ خطاب میں کہا ہے کہ ‘ لبنان سمیتہر محاذ پر جنگ بندی کی ضرورت ہے۔ پوپ کے اس خطاب کو ‘ سٹیٹ آف ورلڈ ‘ کانام بھی دیاجاتا ہے۔
انہوں نے غزہ کیپٹی پر اسرائیلی جارحیت کے دوران مساجد اور ہسپتالوں پر حملوں کی شدید مذمت کی اورغزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
پوپ فرانسس نےلبنان میں ممکنہ جنگ میں غزہ کے ساتھ ہی جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ واضحرہے غزہ میں اب تک 22800 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ لبنان سرحد پراسرائیلی اور حزب اللہ کے درمیان باضابطہ جنگ کا خدشہ اسرائیلی ڈرون حملے سے حماسکے نائب سربراہ کی ہلاکت سے بڑھ گیا ہے۔ لیکن اس جانب توجہ نہیں کی ہے۔
تاہم پوپ نے ساتاکتوبر کو حماس کے حملے کو انتہا پسندی اور دہشت گردی کا نام دیا اور اس کی مذمت کیاور حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
ان کے بیان سے لگتا ہے کہ پوپ کو بھی زیادہ تشویشلبنان کی طرف اسرائیل کے ساتھ گاہے گاہے ہونے والی جھڑپوں کے بارے میں ہے۔ اس لیےان کے خطاب میں اسے ہی مرکز نکتے کے طو پر رپورٹ کیا گیا ہے۔ تاہم انہوں نے غزہتنازعہ بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔