اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے سینیر رہ نما اسامہ حمدان نے بیروت میں اتوار کی شام بیروت میںایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ ان کی جماعت نے صالح العاروری کے قتل کااسرائیل سے بدلہ لینے کا عہد کا ہے۔
انہوں نے کہا کہغزہ کی پٹی فلسطینی مملکت کا اٹوٹ انگ ہے۔ فلسطینی قوم آج بھی وہیں ہے اور کل بھیوہیں رہے گی۔
خیال رہے کہ صالحالعاروری ان کے ساتھیوں کو گذشتہ منگل کو اسرائیل نے بیروت میں ایک فضائی حملے میںشہید کردیا تھا۔
غزہ میں انسانیصورتحال کے حوالے سے حماس کے رہ نما اسامہ حمدان نے کہا کہ "غزہ کی پٹی میں 1.9 ملین سے زیادہفلسطینی اپنے گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں”۔
انہوں نے کہا کہاسرائیل نے غزہ کی پٹی کی 70 فیصد املاک اور مکانات کو تباہ کرکے غزہ کی آبادی کو زبردستی وہاں سے نکال باہرکرنے پرمجبور کیا جا رہا ہے۔
حماس نے اعلان کیاکہ غزہ کی پٹی کی آبادی کا 4 فی صد اندھا دھند اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ،زخمییا لاپتہ ہے۔
حماس نے تصدیق کی ہے کہ غزہ کی پٹیمیں اسرائیلی کارروائیوں سے مرنے والوں کی تعداد 29722 ہو گئی ہے۔
غزہ کی پٹی میں وزارت صحت نےاتوار کو ایک مختصر بیان میں کہا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف12 مزید "قتل عام” کا ارتکاب کیا، جس میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 113افراد شہید اور 250 زخمی ہوئے۔
انہوں نے جنوبیافریقا کی جانب سے غزہ کی پٹی اور فلسطین میں اسرائیلی جنگی جرائم کے خلاف عالمیعدالت انصاف میں درخواست دینے پر اس کا شکریہ ادا کیا ہے۔
انہوں نے عربلیگ، اسلامی تعاون تنظیم [او آئی سی] اور افریقی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبیافریقا کے اس اقدام کی حمایت کریں۔
اسامہ حمدان کاکہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج نے دانستہ طور پر تباہی اور بربادی مسلط کی ہے۔اس دوران 200 تاریخی اورثقافتی مقامات کو تباہ کردیا گیا جب کہ مساجد، گرجا گھروں اور دیگر پبلک مقامات پر325 مساجد کو شہید کردیا۔