اسرائیلی قابضفوج نے غزہ کی پٹی میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 13 خاندانوں کا قتل عام کیا جس کےنتیجے میں 125 شہید اور 318 زخمی ہوئے۔
وزارت صحت کےترجمان اشرف القدرہ نے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ اسرائیلی جارحیت کے 90ویں روز ایک پریسکانفرنس میں کہا کہ گذشتہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 22438 شہید اور57614 زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے 70 فیصد متاثرین بچے اور خواتین ہیں۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ صحت کے نظام کے خلاف اسرائیلی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں 326 ہیلتھ اہلکار شہیداور 121 ایمبولینسز کو تباہ کیا گیا۔
انہوں نے تصدیق کیکہ اسرائیلی قابض فوج نے جان بوجھ کر 150صحت کے اداروں کو نشانہ بنایا اور غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں 30 ہسپتالوں اور53 مراکز صحت کو خدمات سے محروم کر دیا۔
انہوں نے کہا کہاسرائیلی غاصب شمالی غزہ میں ہسپتال کے ڈائریکٹرز کی سربراہی میں صحت کے 99اہلکاروں کو اب بھی جسمانی اور نفسیاتی اذیتوں اور فاقہ کشی سمیت زبردستی اور غیرانسانی حالات میں حراست میں لیے یوئے ہیں۔
انہوں نے خبردارکیا کہ قابض کا مجرمانہ رویہ مرکزی علاقے میں شہداء الاقصی ہسپتال اور العودہاسپتال کے لیے خطرہ ہے۔
انہوں نے خبردارکیا کہ اسرائیلی قابض فوج نے خان یونس میںریڈ کریسنٹ سوسائٹی سے منسلک ناصر میڈیکل کمپلیکس اور الامل ہسپتال کو بار بارنشانہ بنانے اور خطرے کے دائرے میں رکھا ہے۔
انہوں نے بینالاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں کی حفاظت کے لیےفوری کارروائی کریں، زخمیوں اور بیماروں تک امداد کی رسائی کو محفوظ بنائیں اور اسبات کو یقینی بنائیں کہ الشفاء میڈیکل کمپلیکس کا منظر وہاں دوبارہ نہ دہرایاجائے۔