جمعه 15/نوامبر/2024

العاروری کا بزدلانہ قتل اسرائیل کی منظم ریاستی دہشت ہے: اسماعیل ھنیہ

بدھ 3-جنوری-2024

 

اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ منگل کے روزاسرائیلی ڈرون حملے میں حماس کے رہ نما صالح العاروری کی شہادت کو لبنان کیخودمختاری کی خلاف ورزی اور کھلم کھلا دہشت گردی کی کارروائی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہالعاروری کا قتل اسرائیل کی بزدلانہ دہشت گردی اور منظم جارحیت ہے اور اس جارحیتپر خاموش نہیں رہیں گے بلکہ اس کا بدلہ لیا جائے گا۔

 

انہوں نے کہا کہاس مجرمانہ قتل نے ہمارے ایمان اور یقین کو مزید مضبوط کردیا ہے۔ ہمیں فلسطین کیتحریک آزادی کا ہراول دستہ ہونے اور فلسطین کی آزادی کے لیے قربانیاں پیش کرنےپر فخر ہے اور ہم شہداء کے نقش قدم پر چلیں گے۔

 

اسماعیل ھنیہ نےکہا کہ اسرائیلی بزدل دشمن کی ننگی جارحیت اور کھلم کھلا دہشت گردی کے نتیجے میںہمارے پیارے بھائی الشیخ صالح العاروری المعروف ابومحمد آج اپنے کئی ساتھیوں سمیتجام شہادت نوش کرگئے ہیں۔ ہمیں ان کی شہادت پر فخر ہے کہ انہوں نے وطن کی آزادیکی خاطر اپنی جانی کی قربانی پیش کی ہے۔

 

حماس کے رہ نماصالح العاروری منگل کے روز بیروت کے مضافات میں الضاحیہ الجنوبیہ میں حماس کےدفترپر ڈرون حملے میں اپنے کئی ساتھیوں سمیت شہید ہو گئے تھے۔

 

قیدیوں کے تبادلےکے مذاکرات کے حوالے سے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے منگل کو کہاتھا کہ ان کی جماعت مزاحمتی تنظیموں کی پیش کردہ شرائط کے علاوہ غزہ کی پٹی میں کسیبھی قیدی کو رہا نہیں کرے گی۔

 

ہنیہ نے ایک ٹیلیویژن تقریر میں کہا کہ "اسرائیل کے قیدیوں کو مزاحمت کی شرائط کے علاوہ رہانہیں کیا جائے گا”۔ انہوں نے کہا کہ”مزاحمت اب بھی ٹھیک اور عروج پر ہے اورمزاحمت کار اور ان کی قیادت سب محفوظ ہیں‘‘۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ "اسرائیل نے مزاحمت کو بڑھانے سے روکنے کے لیے مرکوز فوجی کارروائیوںکے لیے تیسرے مرحلے میں منتقلی کو فروغ دینا شروع کر دیا ہے، لیکن اسے مزاحمت کےہاتھوں شکست ہوگی۔

 

حماس کے سیاسی بیوروکے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی میں کوئی افراتفری یا خلا نہیں ہوگاکیونکہ پولیس ایجنسیاں اور حکومتی ادارے، خاص طور پر طبی عملہ اور شہری دفاع، دستیابصلاحیتوں کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں”۔

 

ہنیہ نے اپنی تقریرمیں کہا کہ ان کی جماعت نے "مصر اور قطر کے سامنے اپنا موقف اور نقطہ نظر پیشکیا ہے جس کی بنیاد جارحیت کے جامع خاتمے اور ہمارے لوگوں کے جائز مطالبات پورےکرنا ہے”۔

مختصر لنک:

کاپی