منگل کی شاملبنان کے دارالحکومت بیروت میں اسرائیل کے ایک ڈورن حملے میں اسلامی تحریک مزاحمت[حماسس] کے سیاسی شعبے کے سینیر نائب صدر صالح العاروری اور ان کے چھ ساتھیوں کےقتل کی شدید مذمت جاری ہے۔
عرب جماعتوں،اداروں اور شخصیات نےغاصب صہیونی دشمن کے اس بزدلانہ حملے کی شدید نذمت کی ہے۔انہوں نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہاسماعیل ھنیہ سے اس مجرمانہ قتل پر تعزیت کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمت کی حمایت اوراسرائیلی بربریت پر عالمی سطح پر آواز بلند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جنرل عرب کانفرنسکے صدر اور اسلامک نیشنل کانفرنس کے جنرل کوآرڈینیٹر خالد السفیانی نے حماس کے سیاسیبیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو عظیم رہ نما الشیخ صالح العاروری کے قتل پر تعزیتیپیغام بھیجا ہے۔
انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ قاتلانہ جرائم فلسطینی تحریک آزادی کو متاثر نہیں کریں گے بلکہ اسکی رفتار میں مزید اضافہ کریں گے کیونکہ دسیوں ہزار شہدا دینے والے لوگ مزید ہیروز،مجاہدین، شہیدوں، زخمیوں کے باوجود دشمن کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
عرب نیشنلکانفرنس کے سیکرٹری جنرل حمدین صباحی نے کمانڈر صالح العاروری کی شہادت کا ذمہ دارحماس تحریک کی قیادت کو قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ قتل حماس کےجنگجوؤں کے ہاتھوں ہونے والی شکست کا بدلہ لینے کی کوشش ہے۔
عرب جماعتوں کیجنرل کانفرنس کے جنرل سیکرٹریٹ نے شہید رہنما صالح العاروری کی شہادت پرسوگ کااظہار کیا اور ان کے قتل کے گھناؤنے جرم کی مذمت کی، جس سے اس شکست خوردہ ریاست کیمجرمانہ نوعیت کا اظہار ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ منگلکے روز اسرائیل فوج نے بیروت کے قریب حماس کے دفتر پرڈرون طیارے سے میزائل حملہکیا جس کے نتیجے میں حماس کے نائب صدر صالح العاروری سمیت کم سے کم سات فلسطینیمجاھدین شہید ہو گئے تھے۔
۔