غزہ کی وزارت صحتنے ہفتہ کے روز اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر سے مسلسل غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری کےنتیجے میں اب تک شہداء اور زخمیوں کی تعداد بالترتیب 21672 اور 56165 ہوگئی ہے۔ انشہداء میں بڑی تعداد فلسطینی خواتین اور فلسطینی بچوں کی ہے۔ جبکہ 312 ہیلتھ کیئر ورکرزبھی شہداء میں شامل ہیں۔
وزارت صحت کے استازہ اعلان کے مطابق شہداء کی بہت بڑی تعداد کا تعق عام شہریوں سے ہے۔ علاوہ ازیںاسرائیلی فوج نے غزہ پر زمینی حملوں کے دوران جن فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے، ان میں99 شہری غزہ کے ہسپتالوں میں کام کرنے والے ہیلتھ ورکرز ہیں۔
شہید ہونے والوں میں 70 فی صد خواتین اور بچے شامل ہیں۔ جب کہ ہزاروں کی تعداد میں شہریملبے تلے دبے ہوئے ہیں یا لاپتا ہیں۔
وزارت صحتکےترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ صحت کے نظام کے خلاف اسرائیلی خلاف ورزیوں کے نتیجےمیں 312 صحت کے اہلکاروں کی شہادت ہوئی۔ اس کے علاوہ قابض فوج شمالی غزہ میںہسپتال کے ڈائریکٹرز کی قیادت میں 99 صحت کے اہلکاروں کو گرفتار کر رہا ہے۔
القدرہ نے تصدیقکی کہ اسرائیلی قابض فوج نے جان بوجھ کر142 صحت کے اداروں کو نشانہ بنایا، 23 ہسپتالوں اور 53 صحت کے مراکز کو سروس سےمحروم کر دیا، اس کے علاوہ 104 ایمبولینسوں کو تباہ کر کے انہیں سروس سے باہر کر دیا۔
انہوں نے ان شہریوںکی شہادتوں کا حوالہ دیا جنہیں حال ہی میں حراستی مراکز سے رہا کیا گیا تھا انہوںنے کہا کہ زیر حراست افراد خاص طور پر طبیعملے کو شدید جسمانی اور نفسیاتی تشدد، بھوک، پیاس، نیند کی کمی اور مسلسل پوچھگچھ کا نشانہ بنایا گیا۔