آج اتوار کو غزہکی پٹی پر اسرائیلی فوج کی بربریت اور جارحیت کا 86 واں دن ہے۔ اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی میں نسل کشی اور جنگیجرائم کے ارتکاب کا سلسلہ جاری ہے اور مزید فلسطینیوں کو خون میں نہلا دیا گیا ہے۔
آج بھی صہیونیفوج نے غزہ کی پٹی پر جاری بربریت میں مختلف مقامات پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجےمیں گھروں کے اندر موجود شہریوں کے سروں پر ان کے مکانات کو گرا دیا گیا جس کے نتیجےمیں دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔
فلسطینی حکام کاکہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں مزید سیکڑوں فلسطینیشہید ہوگئے۔
حکام کا کہنا ہےکہ صہیونی فوج کی بمباری سے 90 فی صد آبادی بے گھر اور کھلے آسمان تلے زندگیبسرکرنے پرمجبور
اسرائیلی فوج کیطرف سے اجتماعی قتل عام اور ننگی جارحیت کے جرائم کی وجہ سے غزہ میں انسانی المیہرونما ہوچکا ہے اور قابض فوج ایک ایک گھر میں گھس کر وہاں موجود لوگوں کا قتل عامکررہی ہے۔
دوسری جانب فلسطینیمزاحمتی فورسز قابض دشمن فوج کے خلاف پوری قوت سے مزاحمت جاری رکھی ہوئے ہیں اورمتعدد مقامات پر دشمن فوج کو زخم چاٹنے پرمجبور کیا گیا ہے۔
ہمارے نامہنگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج کے طیاروں اور توپخانے نے آج جمعہ کے دن غزہ کیپٹی کے مختلف علاقوں پربمباری اور پرتشدد حملوں کا سلسلہ جاری رکھا جس میں سینکڑوںشہید اور زخمی ہوئے۔
ہمارے نامہنگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج کے طیاروں اور توپ خانوں نے آج اتوار کے روزغزہکی پٹی کے مختلف علاقوں پر چھاپوں اور پرتشدد بمباری کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئےگھروں، کمیونٹیوں، تنصیبات اور سڑکوں کو نشانہ بنایا جس میں سینکڑوں شہید اور زخمیہوئے۔
میڈیا ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ سابق وزیر اوقاف الشیخ یوسف سلامہ اس وقت شہید ہوگئے جب صہیونیتوپخانے نے المغازی کیمپ میں ان کے گھر کو نشانہ بنایا جس میں ان کی اہلیہ اور بیٹیاںزخمی ہوگئیں۔
صفا ایجنسی کےمطابق غزہ شہر کے جنوب میں واقع الصبرہ کے محلے میں اسلام خاندان کے ایک گھر پرقابض طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 40 شہری شہید ہوئے، جن میں سے بیشترملبے تلے دب گئے۔
طبی ذرائع نے بتایاہے کہ غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے میں گھروں پر اسرائیلی بمباری میں 24 گھنٹوں کےدوران 64 افراد شہید اور 186 زخمی ہوئے ہیں۔
المغازی کیمپ میںالمہاجرین مسجد کے عقب میں شکری خاندان کے ایک گھر کو قابض فوج حملے کے نتیجے میں ایک شہری شہید ہوا۔
قابض فوج نے دیرالبلح کے وسط میں ابو سالم مسجد کے مینار کو توپ خانے سے نشانہ بنایا۔
قابض طیاروں نےالمغازی کیمپ پر گولہ باری جاری رکھی اور کیمپ کے متعدد مکانات بشمول الشانتی،عبدالجواد اور ابو بطنین کو تباہ کر دیا۔
المغازی کیمپ میںقندیل خاندان کے گھر پر قابض فوج کی بمباری سے 8 شہری شہید ہوگئے۔
سول ڈیفنس کے پیرامیڈکادھم الغول نصیرات کیمپ میں انسانی ہمدردی کا فریضہ ادا کرتے ہوئے قابض فوج کےگولہ باری کے نتیجے میں شہید ہوگئے۔
نوجوان محمد عادلالبردویل بحیرہ رفح کے ساحل پر بندوق برداروں کی فائرنگ سے شہید ہو گیا۔