اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] کے سربراہ اسامہ حمدان نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اپنی یومیہ پریسکانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ”غزہ پر قابض فوج کی جارحیت کے نتیجے میں22000 فلسطینی شہید اور 56000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔‘‘
حمدان نے کہا کہ "قابضفوج نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں 20 سے زیادہ قتل عام کیے، جس کے نتیجے میں300 افراد شہید ہوئے”۔
ریڈ کراس نے”شہداء کی لاشوں کو قابض فوج سے ان کی شناخت کئےبغیر بغیر وصول کرنے کے بارےمیں وضاحت کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بصورت دیگر اسے "جرم میں ایک ساتھی”سمجھا جائے گا۔
حمدان نے مزیدکہا کہ "شمالی غزہ میں خوراک اور طبی سامان کی کمی ایک انسانی تباہی کا باعثبنی ہے اور روزانہ ہمارے بہت سے لوگوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ قحط شمالی غزہ کیپٹی میں معصوم لوگوں کی جان لے رہا ہے۔ یہ سب کچھ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہو رہاہے”۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ "اسرائیلی جارحیت نے اپنا فوجی اور سیاسی انجام لکھ دیا ہے۔ نیتن یاہو،گینٹز اور گیلنٹ ایک ناکامی سے دوسری ناکامی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔”
غزہ میں قابضدشمن کے قیدیوں کے اہل خانہ سے حمدان نے کہا کہ نیتن یاہو آپ سے جھوٹ بول رہا ہے کیونکہفوجی دباؤ میں آپ کے بچے تابوتوں میں لاشوں کی طرح واپس آئیں گے۔
حماس رہ نما نےفلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ آج جمعہ کے روز مسجد اقصٰی میں جمعہ کی نماز اداکریں۔ انہوں نے عالم اسلام اور عالمی برادری کے عوام سے اپیل کی کہ وہ غزہ میںاسرائیلی بربریت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ تیز کریں۔