آج جمعہ کو غزہکی پٹی پر اسرائیلی فوج کی بربریت اور جارحیت کا 84 واں دن ہے۔ اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی میں نسل کشی اور جنگیجرائم کے ارتکاب کا سلسلہ جاری ہے اور مزید فلسطینیوں کو خون میں نہلا دیا گیا ہے۔
آج بھی صہیونیفوج نے غزہ کی پٹی پر جاری بربریت میں مختلف مقامات پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجےمیں گھروں کے اندر موجود شہریوں کے سروں پر ان کے مکانات کو گرا دیا گیا جس کے نتیجےمیں دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔
فلسطینی حکام کاکہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں مزید سیکڑوں فلسطینیشہید ہوگئے۔
حکام کا کہنا ہےکہ صہیونی فوج کی بمباری سے 90 فی صد آبادی بے گھر اور کھلے آسمان تلے زندگیبسرکرنے پرمجبور
اسرائیلی فوج کیطرف سے اجتماعی قتل عام اور ننگی جارحیت کے جرائم کی وجہ سے غزہ میں انسانی المیہرونما ہوچکا ہے اور قابض فوج ایک ایک گھر میں گھس کر وہاں موجود لوگوں کا قتل عامکررہی ہے۔
دوسری جانب فلسطینیمزاحمتی فورسز قابض دشمن فوج کے خلاف پوری قوت سے مزاحمت جاری رکھی ہوئے ہیں اورمتعدد مقامات پر دشمن فوج کو زخم چاٹنے پرمجبور کیا گیا ہے۔
ہمارے نامہنگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج کے طیاروں اور توپخانے نے آج جمعہ کے دن غزہ کیپٹی کے مختلف علاقوں پربمباری اور پرتشدد حملوں کا سلسلہ جاری رکھا جس میں سینکڑوںشہید اور زخمی ہوئے۔
میڈیکل ٹیموں نےشہید عبدالناصر احمد کلاب کی لاش خان یونس کی القسام اسٹریٹ سے برآمد کی۔
مقامی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ المغازی کیمپ کے جنوب مشرق میں واقع التلبانی اور اسماعیل خاندانوںکے گھروں پر قابض فوج کےفضائی حملوں کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 18 سےزائد ہوگئی ہے۔
وسطی غزہ کی پٹیمیں مغازی کیمپ میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی بمباری میںمتعدد شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔
النصیرات میں الھور،صیدم اور جابر خاندانوں کے گھروں پر اسرائیل کے پرتشدد حملوں میں 20 فلسطینی شہید ہوئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔
قابض فوج کے طیاروںاور توپ خانے نے وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات المغازی اور البریج کیمپوں پر وحشیانہبمباری کی۔
قابض فوج نےالمغازی کیمپ کے مشرق میں واقع زعفران مسجد کو بمباری سے شہید کردیا۔
قابض فوج غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں میں اپنیدراندازی جاری رکھے ہوئے ہے جہاں قابض فوج اور فلسطینی مجاھدین کے درمیان جھڑپیںجاری ہیں۔