جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی بربریت، غزہ کے المغازی کیمپ میں 70 فلسطینی شہید کردیے گئے

پیر 25-دسمبر-2023

 

گذشتہ رات اسرائیلیقابض فوج کی طرف سے غزہ کے المغازی پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی جنگیطیاروں ، ٹینکوں اور توپوں سے گولہ باری کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینیوں کو شہیدکرتے ہوئے ان کے گھروں کو ان کا مدفن بنا دیا گیا۔  گھروں پر بمباری میں اب تک 70 شہداء کی لاشیںنکالی گئی ہیں جبکہ بچوں اور خواتین سمیت دسیوں افراد اب بھی ملے تلے دبے ہوئے ہیں۔امددی کارکنوں کو متاثرہ علاقے میں رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

 

وزارت صحت کےترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے المغازی کیمپ میں توپ خانے کی گولہ باری اور جنگیطیاروں کی بمباری کے نتیجے میں 70 شہداء کی لاشوں کو ہسپتالوں میں لائے جانے کیتصدیق کی ہے۔ بہت سی لاشیں ناقابل شناخت ہیں جبکہ کئی شہریوں کے جسم کے صرف اعضاملے ہیں۔ تباہ ہونے والے گھروں اور عمارتوں کے ملبے تلے سیکڑوں افراد اب بھی دبےہوئے ہیں اوران میں سے کسی کے زندہ بچ جانے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

 

القدرہ نے کہا کہالمغازی کیمپ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک پرہجوم رہائشی علاقے میں فلسطینیوں کی کھلمکھلا نسل کشی ہے۔ راگ گئے حملے میں قابض فوج نےشہریوں پر بھاری بم گرائے جہاں بےگھر ہونے والے سیکڑوں خاندان پناہ لیے ہوئے ہیں۔

 

انہوں نے نشاندہیکی کہ اسرائیلی قابض فوج وسطی علاقے میں کیمپوں کے درمیان مرکزی سڑک پر بمباری کررہی ہے تاکہ ایمبولینسوں اور شہری دفاع کی گاڑیوں کو نشانہ بنا کر انہیں متاثرہمقامات تک جانے سے روکا جا سکے۔

 

ہلال احمر سوسائٹینے کہا کہ قابض فورسز نے اپنے جنگی طیاروں کے ذریعے بھاری ہتھیاروں سے بم باری کیجس کی وجہ سے البریج، المغازی اور النصیرات کیمپوں کے درمیان اہم سڑکیں منقطع ہوگئیں،جس سے ایمبولینس اور ریسکیو عملے کے کام میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔

 

سرکاری میڈیا کےدفتر نے کہا کہ "اسرائیلی” قابض فوج نے وسطی غزہ کی پٹی میں المغازی کیمپمیں قتل عام کیا، سالم اور النصرہ خاندانوں کے 3 آباد مکانوں پر بمباری کی، جس کےنتیجے میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔

دفتر برائےاطلاعات کے مطابق صہیونی غاصب فوج نے المغازی کیمپ پر کم سے کم 50 خوفناک اورتباہ کن حملے کیے جن میں بے پناہ جانی نقصان ہوا ہے۔ گرائے جانے والے بموں نے ہرطرف آگ لگا دی۔

غزہ کی پٹی میںسات اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 20424 ہوگئی جب کہ 54 ہزار سے زائدفلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

 

دوسری جانباسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے المغازی کیمپ پر اسرائیلی فوج کی طرف سے خون کیہولی کھیلنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے اسے صریح عالمی جرم قرار دیا ہے۔حماس نے ایک بار پھر عالمی برادری سےمطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلیجارحیت اور جنگی جرائم کی روک تھام کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور جنگیجرائم پر اسرائیلی ریاست کے نام نہاد لیڈروں کو کہٹرے میں لایا جائے۔

 

مختصر لنک:

کاپی