جمعه 15/نوامبر/2024

کراچی میں اسرائیل نامنظور ویکجہتی فلسطین ریلی

پیر 25-دسمبر-2023

فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام اسرائیل نامنظور و یکجہتی فلسطین ریلی نکالی گئی جس کی قیادت حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی اور فلسطین فاؤنڈیشن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابو مریم نے کی۔

اسرائیل نامنظور ریلی میں نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور موٹر سائیکلوں اور کاروں پر مشتمل ریلی کارساز سے مزار قائد پہنچی۔ ریلی کے شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل نامنظور اور قائد اعظم محمد علی جناح کی تصویریں چسپاں تھیں۔ پلے کارڈز پر غزہ میں بچوں کا قتل عام بند کرو کے نعرے بھی آویزاں تھے۔

شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد قدومی کا کہنا تھا کہ حماس پاکستان کے عوام کی شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے ہمیشہ فلسطین کاز کی حمایت کی ہے،

ان کا کہنا تھا کہ آج غزہ کے عوا پانی سے محروم ہیں ہم دنیا بھر کے عوام سے کہتے ہیں کہ امریکی حکومت سے مطالبہ کریں کہ غزہ میں جارحیت کو بند کیا جائے۔ انہوں نے فلسطین میں حماس کی غاصب اسرائیل کے مقابلہ میں مزاحمت کے بارے میں کہا کہ حماس پیچھے نہیں ہٹے گی۔

اسرائیل نامنظور ریلی سے مختلف سیاسی ومذہبی قائدین بشمول آصف لقمان قاضی، جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی، ڈاکٹر اسامہ رضی، جمعیت علماءِ پاکستان کے علامہ عقیل انجم قادری، عبد الوحید یونس، پاکستان تحریک انصاف کے اسرار عباسی، عرم بٹ، خالدہ اقبال، پاکستان مسلم لیگ نواز کے پیرزادہ ازہر علی ہمدانی، مجلس وحدت مسلمین کے علامہ صادق جعفری، رضی حیدر، عوامی نیشنل پارٹی کے یونس بونیری، جمعیت اہلحدیث کے مفتی مرتضی رحمانی، جماعت اہلسنت کے مسرور ہاشمی، ہیومن رائٹس کونسل کے جمشید حسین، معروف مذہبی اسکالر معاذ نظامی، مفتی محمد جہانزیب، اساتذہ برادری سے ڈاکٹر فضلی حسین، ڈاکٹر مدد علی صابری، ہندو برادری کے منوج چوہان، وجے مہاراج، سکھ رہنما سردار مگھن سنگھ، سردار ارجن سنگھ، مسیحی رہنما پاسٹر امانیول صوبہ سمیت دیگر نے خطاب کیا۔

اسرائیل نامنظور ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے کہا کہ پاکستان کے عوام حماس اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں، پاکستان میں دوریاستی حل کی بات کرنے والے دراصل نظریہ پاکستان کی نفی کر رہے ہیں۔

مقررین کاکہنا تھا کہ فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے اور قائد اعظم محمد علی جناح نے واضح فریا تھا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور پاکستان ی اسے کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔  عرب حکومتوں کی جانب سے حماس پر دبا ڈالا جا رہا ہے کہ مسلح جدوجہد ختم کر دیں تاہم پاکستان کے عوام عرب حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کئے جائیں۔

رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کسی صورت اسرائیل کے ساتھ تعلقات اور تسلی کرنے کی بات کو قبول نہیں کریں گے۔ قائد اعظم کے نظریہ کو تبدیل کرنے والے دراصل نظریہ پاکستان اور آئین پاکستان کے مجرم ہیں۔ اس موقع پر شرکا نے غزہ میں بچوں کا قتل بند کرنے کا مطالبہ کیا اور مردہ باد امریکہ، اسرائیل نامنظور اور فلسطین کی آزادی تک جنگ رہے گی کے فلک شگاف نعرے لگائے۔

مختصر لنک:

کاپی